Tuesday, 19 March 2024
سائنس اور ارتقا یہ نہیں کہتے کہ انسان بندر سے بنا ہے۔ یہ ایک بڑی غلط فہمی ہے۔سائنس اور ارتقاء /ایولیوشن یہ بلکل بھی نہیں کہتی کہ انسان پہلے بندر تھا، یا انسان بندر سے بنا ہے، یا کچھ بندروں میں ارتقاء ہوا اور وہ انسان بن گئے۔ یہ باتیں ارتقاء سے نابلد لوگ کرتے ہیں۔ اگلی بات کرنے سے پہلے آپ بندروں اور ایپس (apes) میں تھوڑا فرق جان لین، جب ہم لفظ "بندر" کہتے ہیں تو اس سے مراد monkeys ہیں، جبکہ apes سے مراد بندروں سے ملتے جلتے کچھ اور جانور ہیں جیسے چیمپینزی، گوریلا وغیرہ۔ ان دونوں میں ایک عام فرق یہ پے کہ apes کی دم نہیں ہوتی، جبکہ تقریباً سب بندوں کی دم ہوتی ہے۔ تو ہمیں apes اور بندروں کا فرق پتہ لگ گیا۔ ارتقائی طور پر ہمارے زیادہ قریبی رشتہ دار آج کے افریکی apes ہیں، نہ کہ بندر۔ لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہم apes سے ارتقا ہوئے ہیں یعنی انسان apes سے بنے ہیں۔ بلکہ اج سے 50 لاکھ سے ایک کروڈ سال پہلے انسانوں اور آج کے افریکی apes کا ایک مشترکہ جد تھا، جس کی نسل کے ارتقا سے افریکی apes بھی نکلے اور کچھ ایسے جانور بھی جو انسان نما تھے، جن سے پھر موجودہ انسان آیا۔ تو اس سے ہمیں پتہ لگا کہ انسان بندر یا apes سے نہیں بنے بلکہ ان میں اور انسانوں میں ایک مشترکہ جد پے۔جہاں تک بندروں کا تعلق ہے، تو ارتقائی لحاظ سے انسان ان کے ساتھ بھی ایک مشترکہ جد رکھتے ہیں، لیکن انسانوں کا ارتقائی رشتہ apes سے زیادہ قریبی ہے۔ اسی طرح سب جاندار بھی کہیں نہ کہیں ایک دوسرے سے مشترکہ جد رکھتے ہیں، کیونکہ سب کا ارتقا ایک ہی جاندار سے ہوا ہے تو کہیں نہ کہیں سب میں ارتقائی رشتہ ملتا ہے۔ دوسری بات، سائنسی موضوعات میں سائنسی دلائل ہی دئیے جاسکتے ہیں۔ جو شاید ایک سائنسی سمجھ نہ رکھنے والے آدمی کو غیر منتقی لگیں۔ جیسے taxonomy کے اعتبار سے آج کی گائے، وہیل کے زیادہ قریبی ہے، بانسبت ایک گھوڑے کے۔ وہیل اور گائے دونوں کا ایک ہی order جبکہ گھوڑے کا order مختلف ہے۔ حالانکہ عام آنکھ سے دیکھنے والے کو ایک گھوڑا اور گائے ایک دوسرے سے زیادہ ملتے جلتے لگیں گے، بانسبت ایک وہیل کے۔ سو سادہ زبان میں زمین پر موجود زندگی کروڑوں سالوں کے ارتقا کے بعد آئی ہے، اور اس راستے میں کہیں نہ کہیں ہر جاندار دوسرے جاندار سے ارتقائی رشتہ رکھتا ہے، لیکن اس سفر کی پیچیدگیوں کو سمجھنے کے لیے background knowledge ہونا ضروری ہے۔ ارتقاء کو اچھے سے سمجھنے کے لیے بنیادی سائنس اور بیالوجی کی سمجھ ہونا ضروری ہے۔۔۔نوٹ: یہ تحریر وارث علی کی ہے جو انہوں نے سائنس کی دنیا کے لیے لکھی تھی۔#وارث_علی
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment