Monday, 25 March 2024

کیا آپ جانتے ہیں کہ ایک دن 24 گھنٹوں پر مشتعمل کیوں ہوتا ہے ؟قدیم زمانے میں ایک قوم تھی جس کو Sumerian کہتے ہیں۔ ان کے یہاں حساب کتاب کے لیے مختلف طریقے استعمال ہوتے تھے، جن میں ایک ہاتھ کے چار انگیلیوں کی تین تین جوڑوں کو انگوٹھے کی مدد سے گنا جاتا تھا، جبکہ دوسرے ہاتھ کو چاروں انگلیوں کے جوڑوں کے ایک سیٹ کے لیے استعمال ہوتا تھا۔ ایک سیٹ بارہ کے برابر تھا، کیونکہ چاروں انگلیوں کے جوڑوں کی تعداد 12 بنتی ہے۔ جب ایک سیٹ مکمل ہوتا تو وہ دوسرے ہاتھ کی ایک انگلی اٹھاتے تھے۔ اسی طرح جتنے سیٹ مکمل ہوتے وہ دوسرے ہاتھ کے اتنے انگلیاں اٹھاتے تھے، اور جب دوسرے ہاتھ کے پانچوں انگلیاں مکمل ہوجاتی تو وہ سیٹ 60 کے برابر ہوجاتا تھا۔ لہذا اسی طریقے کو بعد میں استعمال کرتے ہوئے انہوں نے گنتی کا ایک طریقہ کار بنایا جسے اساس 60 کا نظام کہتے ہیں۔ اسی سے ہی دن اور رات کو 12 گھنٹے میں تقسیم کیا گیا، اور 1 گھنٹے کو 60 منٹ پر مشتعمل کیا گیا۔ ان کی تاریخ ہمیں Babylonian اور Egyptian میں ملتی ہے۔ ان سے متاثر ہوکر درجن جو 12 کے برابر ہے،12 برج کے نشانات ، ایک foot جو 12 انچ پر مشتعمل ہے ، سال کے 12 مہینے ،وغیرہ وغیرہ جیسے تصورات آج بھی قائم ہیں۔نوٹ : مزید مختلف روایات موجود ہیں(ازقلم غلام مصطفٰی جی۔ایم)#مصطفٰیgm #gmsciencediary

No comments:

Post a Comment