Friday, 2 February 2024
Typhoid fever/ enteric fever ( Salmonella Typhi) ٹائفائیڈ کیا ہے، اسکی وجہ, تشخیص اور علاج؟پاکستان میں ٹائیفائڈ بخار بہت عام ہے اور بہت سے لوگوں میں اینٹی بایوٹک ادویات کی ریزسٹنس بھی پائی جاتی ہے.دنیا بھر میں ٹائیفائڈ ہر سال کروڑوں لوگوں کو متاثر کرتا ہے جس میں لاکھوں لوگوں کی موت کا سبب بنتا ہے۔ خصوصاً پاکستان جیسے ترقی پزیر ممالک میں یہ زیادہ عام ہے۔باقی ٹائیفائیڈ بخار ایک بیکٹیریل انفیکشن ہے جو پورے جسم میں پھیل سکتا ہے جس سے بہت سے اعضاء متاثر ہوتے ہیں۔ فوری علاج کے بغیر، یہ سنگین پیچیدگیاں پیدا کر سکتا ہے اور یہ موت کا سبب بن سکتا ہے۔ ٹائیفائڈ بخار سالمونیلا ٹائفی نامی بیکٹیریا کی وجہ سے ہوتا ہے، جس کا تعلق ان بیکٹیریا سے ہے جو سالمونیلا فوڈ پوائزننگ کا سبب بنتے ہیں۔ٹائیفائڈ کیسے پھیلتا ہے ؟ ٹائیفائیڈ بخار انتہائی متعدی ہے۔ایک متاثرہ شخص اپنے سٹول میں بیکٹیریا کو اپنے جسم سے باہر منتقل کر سکتا ہے۔اگر کوئی اور کھانا کھاتا ہے یا پانی پیتا ہے جو کہ متاثرہ پو یا پیشاب کی تھوڑی مقدار سے آلودہ ہوتا ہے، تو وہ بیکٹیریا سے متاثر ہو سکتا ہے اور ٹائیفائیڈ بخار پیدا کر سکتا ہے۔ ٹائیفائیڈ بخار دنیا کے ان حصوں میں سب سے زیادہ عام ہے جہاں ناقص صفائی اور صاف پانی تک محدود رسائی ہے۔ لہذا صفائی ستھرائی سے ٹائیفائڈ سے بچا جا سکتا ہے۔ دنیا بھر میں، بچوں کو ٹائیفائیڈ بخار ہونے کا سب سے زیادہ خطرہ سمجھا جاتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہو سکتی ہے کہ ان کا مدافعتی نظام بن رہا ہوتا ہے۔لیکن ٹائیفائیڈ بخار والے بچوں میں بڑوں کی نسبت ہلکی علامات ہوتی ہیں۔ ٹائیفائیڈ بخار کی علامات ٹائیفائیڈ بخار کی اہم علامات یہ ہیں: 1:ایک مسلسل بخار جو ہر روز آہستہ آہستہ بڑھتا ہے۔ 2:سر درد 3:عام جسمانی درد 4:انتہائی تھکاوٹ 5:کھانسی6: پیٹ درد، مروڑ اور موشن کا ہونا 7:بے چینی, کمزوری، تھکاوٹ، وغیرہ کا ہونا جیسے جیسے انفیکشن بڑھتا ہے، آپ اپنی بھوک کھو سکتے ہیں، بیمار محسوس کر سکتے ہیں، اور پیٹ میں درد اور اسہال ہو سکتے ہیں۔ کچھ لوگوں میں سینے میں سرخ نشان بھی ہو سکتے ہیں۔ اگر ٹائیفائیڈ بخار کا علاج نہیں کیا جاتا ہے تو،علامات اگلے ہفتوں میں بدتر ہوتی جائیں گی اور ممکنہ طور پر مہلک پیچیدگیاں پیدا ہونے کا خطرہ بڑھ جائے گا۔ جیساکہ گردن توڑ بخار کا بھی موجب بن سکتا ہے ،تشخیصعلامتوں اور بلڈ کلچر ٹیسٹ سے ٹائیفائڈ کی تشخیص کی جاتی ہے۔ باقی Widal test اور Typhidot test کی کوئی خاص اہمیت نہیں ہوتی ٹائفائیڈ بخار کی تشخیص کے لیے،لہذا اپنی مرضی سے یہ دونوں ٹیسٹ نہیں کروانا چائے۔ ویسے بھی یہ دونوں ٹیسٹ پاکستان میں بین ہو چکے ہیں۔ ٹائیفائیڈ بخار کا علاج علاج اور تشخیص کے لیے ڈاکٹر سے رجوع کریں ۔اپنی مرضی سے میڈیسن خصوصاً اینٹی بائیوٹک نہیں لینی چاہیے ، ویسے بھی پاکستان میں بہت سی اینٹی بائیوٹک ریزسٹنس ہوچکی ہیں۔ بلڈ کلچر ٹیسٹ سے sensitive اینٹی بائیوٹک کا بھی پتہ چل جاتا ہے کہ کونسی اینٹی بائیوٹک کی قسم مریض کے ٹائفائیڈ کو ختم کر سکتی ہے۔باقی عموماً ٹائفائیڈ کا کورس 7 سے 14دن تک ہوتا ہے۔ شدید انفیکشنز میں اینٹی بائیوٹک کے انجکشن دیے جاتے ہیں۔باقی ٹائفائیڈ بخار کے دوران مریض کو روٹی کھانے کی بجائے دلیا جو یا صاگودانہ کی کھیر ،کھچڑی اور فروٹ وغیرہ 1 سے 2 ہفتے تک استمعال کرنا چاہیے۔Regards Dr Akhtar Malik
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment