Sunday, 11 February 2024
گردے کی پتھری کی وجوہات اور علاج؟۔ Kidney stones گردوں کی پتھری ایک نہایت تکلیف دہ بیماری ہے، پاکستان میں تقریباً %15 آبادی اس کا شکار ہوتی ہے،ہر سال، آدھے ملین سے زائد افراد گردے کی پتھری کے مسائل کے لیے ایمرجینسی روم میں جاتے ہیں۔پتھری؛ گردوں سمیت پیشاب کی نالی اور مثانے میں ہو سکتی ہے۔باقی بچوں میں گردوں کی پتھری بڑوں کی نسبت کم ہوتی ہے۔لیکن دمہ والے بچوں میں کچھ زیادہ امکان ہو سکتے ہیں۔ گردے کی پتھری کیا ہے؟عام طور پر، آپ کے گردے پیشاب بنانے کے لیے آپ کے خون سے فضلہ نکالتے ہیں۔جب آپ کے خون میں بہت زیادہ فضلہ ہوتا ہے اور آپ کا جسم کافی پیشاب نہیں بنا رہا ہوتا ہے، تو آپ کے گردوں میں کرسٹل بننا شروع ہو جاتے ہیں۔ یہ کرسٹل دوسرے فضلہ اور کیمیکلز کو اپنی طرف متوجہ کرتے ہیں تاکہ ایک ٹھوس چیز (گردے کی پتھری) بن جائے جو اس وقت تک بڑی ہوتی جائے گی جب تک کہ یہ آپ کے پیشاب میں آپ کے جسم سے باہر نہ نکل جائے۔باقی گردے کی پتھری ریت کے ایک دانے کی جتنی چھوٹی یا گولف کی گیند کی جتنی بڑی ہوسکتی ہے۔گردے کی پتھری کی علامات عموماً گردے کی چھوٹی پتھری درد یا دیگر علامات کا سبب نہیں بن سکتی۔ یہ “خاموش پتھر” جسم سے پیشاب کے ذریعے نکل جاتی ہیں۔لیکن، جب یہ حرکت کرنا شروع کر دیتی ہے یا بہت بڑی ہو جاتی ہے، تو پھر مریض کو علامات ہو سکتی ہیں جیساکہ 1:درد کے ساتھ متلی یا الٹی ہونا2:کمر کے ایک یا دونوں اطراف میں شدید درد کا ہونا اور درد کمر سے پیٹ کی طرف جا تا ہے۔ 3:پتھری کا درد لہروں کی شکل میں آۓ گا اور شدت اختیار کر دیگا۔4:بخار یا سردی کا لگنا 5:پیشاب میں خون اور بد بو یا ابر آلود کا نظر آنا اور پیشاب کرتے وقت درد محسوس کرنا6:زیادہ کثرت سے پیشاب کرنے کی ضرورت محسوس کرنا۔گردے کی پتھری کی وجوہات / رسک فیکٹریوں تو گردوں کی پتھری 5 قسم کی ہو سکتی ہے، جس میں سب سے زیادہ کیلشیم آکسیلیٹ (%75) اور یورک ایسڈ (%10) کی پتھری ہوتی ہیں، ہر قسم کی پتھری کی الگ وجوہات یا بیماری ہو سکتی ہیں،1. کم پانی پینے کی عادت کا ہونا (Dehydration)2. موروثی طور پر پتھری کا ہونا3 بار بار پیشاب کی نالی میں انفیکشن ہونا4:پیشاب کی نالی میں رکاوٹ کا آنا5. وٹامن سی یا کلیشیم والی دواؤں کا بے حد استعمال کرنا6:لمبے عرصے تک شوگر کا مریض رہنا7:ہائپر پائرا تھارائیڈ زم کی بیماری کا ہونا8:ایسی غذا کا زیادہ استعمال کرنا جس میں پتھری بنانے والے مادے شامل ہوں (مثال کے طور پر، فاسفیٹ، گوشت، مچھلی، پھلیاں اور دیگر پروٹین سے بھرپور غذاؤں میں ہوتا ہے) اور سوڈیم (کھانے میں نمک زیادہ) شکر (فرکٹوز اور سوکروز کا زیادہ ہونا)9:اور دیگر وجوہات میں جیسے ہائی بلڈ پریشر،موٹاپا،آسٹیوپوروسس،گاؤٹ اور سسٹک فائبروسس،گردے کے سسٹ، آنتوں کی سوزش کی بیماری اور دائمی اسہال وغیرہ شامل ہو سکتی ہے۔گردوں کی پتھری کی تشخیص و علاجتشخیص اور علاج کےلئے ڈاکٹر سے رجوع کریں ،گردے کی پتھری کا علاج اس بات پر منحصر ہے کہ پتھری کا سائز کیا ہے، یہ کس چیز سے بنی ہے، اس سے درد ہو رہا ہے یا یہ پیشاب کی نالی کو روک رہا ہے یا نہیں ، عموماً الٹراساؤنڈ سے گردے کی پتھری کی تشخیص کی جاتی ہے، لیکن CT scan سب سے اچھا ٹیسٹ مانا جاتا ہے۔باقی پتھری کا علاج پتھری کے سائز اور مریض کی حالت پہ ڈیپنڈ کرتا ہے، 10mm سے چھوٹی پتھری کو میڈیسن کے زریعے اور وافر مقدار میں پانی پینے سے پیشاب کے ذریعے نکالا جا سکتا ہے، جتنا چھوٹی پتھری ہو گی ،اتنا پتھری نکلنے کے چانسز زیادہ ہوں گئے،جیسے 5mm سے چھوٹی پتھری کے تقریباً 70 پرسنٹ چانسز ہوتے ہیں ، پیشاپ کے زریعے نکلنے کے،اور 10mm سے زیادہ پتھری کے صرف 20 پرسنٹ چانسز ہوتے ہیں، جس مریض کی پتھری میڈیسن سے نہ نکل سکے تو پھر اس کے لیے شاک ویو لیتھوٹریپسی اور دیگر سرجری کی جاسکتی ہیں۔ لیکن شاک ویو اور دیگر سرجری کا حتمی فیصلہ صرف یورولوجسٹ ڈاکٹر ہی کرے گا، لہذا ٹوٹکوں وغیرہ سے پرہیز کریں،ورانہ گردوں کی پتھری سے گردے ناکارہ بھی ہو سکتے ہیں،(باقی گردوں کی پتھری سے بچاؤ/ ہرپیز کے لیے ایک اور الگ پوسٹ یعنی دوسری قسط میں ذکر کروں گا) Regards Dr Akhtar Malik@followers
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment