Thursday, 22 February 2024
ڈیپریشن/انزائٹی کیا ہے،اور اسکا آسان حل؟۔(Treatment)جیساکہ آپ جانتے ہیں کہ اجکل کے دور میں کسی وجہ سے تقریباً ہر چوتھا / پانچواں بندہ نفسیاتی مسئلے جیسے ڈیپریشن/انزائٹی وغیرہ کا شکار ہے ۔ڈیپریشن کی اہم علامات میں اگر آپ کو ان درج ذیل 6 میں سے 3 یا 3 سے زیادہ علامتیں ہوں تو، تو پھر آپ ڈیپریشن کا شکار ہیں جس کا بر وقت علاج کروانا چائیے۔1:نیند اور بھوک میں کمی یا زیادتی،خصوصاً نیند کی کمی 2:مسلسل رہنے والی اداسی اور نا امیدی کا ہونا 3:ناختم ہونے والی سوچیں، غصہ اور چڑ چڑا پن کا ہونا 4:اداسی کی وجہ سے خود اعتمادی کی کمی کا ہونا 5:زندگی ختم کرنے اور خود کو تکلیف دینے کے خیالات کا آنا 6:کسی کام میں دل نا لگنا،اور زندگی کو بے کار سمجھنااور انزائٹی کی اہم علاماتِ میں ! مریض کو کسی جسمانی بیماری کے بغیر،ڈر، خوف ،بے چینی،دل کی دھڑکن تیز ہونا,موت کا خیال آنا، پسینہ آنا،سانس کی تنگی محسوس کرنا،سینے میں درد، معدے کا مسلئہ اور مزید خود کو خطرناک بیماریوں کا شکار سمجھنا جیسے دل کا مسلئہ، کینسر وغیرہ ، لیکن یہ سب جھوٹ ہوتا ہے اور دوسرا اس میں ECG Echo سمیت سارے لیب ٹیسٹ نارمل آتے ہیں۔ باقی آپ درج ذیل اچھی عادات اور احتیاطی تدابیر پر عمل کر کے ڈیپریشن/انزائٹی کو کافی حد تک کنٹرول یا ختم کر سکتے ہیں،یقین کریں اس پہ عمل کر کے کافی ڈیپریشن کے مریض بغیر میڈیسن کے ٹھیک ہو سکتے ہیں۔اور ڈاکٹروں کی فیس اور میڈیسن کے اخراجات سے بچ سکتے ہیں۔ باقی یہ یاد رکھیں، شدید ڈیپریشن/انزائٹی میں میڈیسن لازمی لینی چاہیے,کیونکہ یہ بھی ایک قسم کی بیماری ہی ہوتی ہے،اور میڈیسن لینے کے ساتھ ساتھ درج ذیل ہدایات پر بھی ضرور عمل کریں، شکریہ 1:خود کو زیادہ سے زیادہ مصروف رکھیں۔سب سے پہلے مریض کو چاہیئے کہ وہ خود کو اچھے کاموں میں مصروف رکھیں، یہ سب سے اچھا طریقہ ہے۔ڈیپریشن کو کنٹرول کرنے کا،اور تنہائی سے حتی الامکان پر ہیز کریں۔2:جگہ کا بدلنا وغیرہ مریض کو چاہیے کہ جس چیز یا انسان سے ڈپریشن ہو رہا ہے اس چیز یا شخص سے کچھ دن کے لیے خود کو منقطع کر لیں ۔ماحول کو بدلیں۔ اور ٹیکنالوجی کا استعمال کچھ دن کے لیے کم کر دیں۔3:ورزش کا کرنا ڈپریشن کے مریض کو چاہیے کہ صبح و شام میں ورزش کریں بھاگے دوڑیں ،جوگنگ کریں اس سے مریض کو بہت ری لیکس ملتا ہے ۔اور روزانہ کچھ منٹ گہری سانس کی مشقیں بھی کریں ۔(Deep breathing) خصوصاً جس ٹائم مریض کو بے چینی محسوس ہو۔4:موبائل کا کم استعمال کریں، اور اپنے مرض کے بارے میں سرچ کرنے سے پرہیز کریں۔ 5:سونے اور جاگنے کے اوقات طے کریں اور اس پر عمل بھی کریں۔اور اگر رات کو نیند نہ آئے تو کچھ دیر مطالعہ کریں جب تک نیند نہیں آجاتی۔ اور سوتے وقت ماضی کے خوشگوار واقعات کو ذہن میں لائیں۔6:متوازن اور وٹامنز سے بھرپور غذا کا استعمال کریں، جیسے سالاد ،ہری سبزیاں ، فروٹ جیسے کیلا اور ڈری فروٹ وغیرہ۔ کیونکہ وٹامنز کی کمی سے بھی ڈیپریشن کا مسلئہ شدید ہو سکتا ہے۔7:ماضی کے نا خوشگوار واقعات کی بجائے خوشگوار اور کامیاب واقعات کو بار بار ذہن میں لائیں۔ تا کہ آپ کو اچھا محسوس ہو۔اور اپنی گفتگو میں ماضی کی بجائے زمانہ حال اور مستقبل کے جملے استعمال کریں۔8:مزہبی رسومات میں شرکت کرناجیسے نماز کی پابندی اور دیگر مذہبی رسومات میں شرکت کریں،نماز ڈپریشن کے مریض کو ذہنی سکون فراہم کرتی ہے اور ڈپریشن سے نکلنے کا بہترین ذریعہ نماز بھی ہو سکتی ہے9:چہرے پر مسکراہٹ رکھیں بے شک شروع میں یہ مصنوعی ہی کیوں نہ ہو لیکن یہ ڈپریشن سے نکلنے میں مدد ضرور کریگی۔10:جب طبیعت کچھ بہتر ہونا شروع ہو جائے تو یہ جملہ دن میں کئی بار دہرائیں" کہ میں ہر طرح اور ہر لحاظ سے روز و بروز بہتر سے بہتر ہو رہا ہوں" اور اگر کوئی منفی خیال بار بار آئے تو اس کو ختم کرنے کے لیے یہ مشق کریں آنکھوں کے ڈھیلوں کو بائیں طرف اوپر کی جانب گھمائیں پھر دائیں طرف اوپر کی جانب گھمائیں۔اس عمل کو کئی مرتبہ دہرائیں۔یقین کریں ان ہدایات پر عمل کر کے ڈیپریشن/ انزائٹی کو کافی حد تک کنٹرول یا ختم کر سکتے ہیں ،لیکن اس پہ محنت اور پختہ ارادے کی ضرورت ہوتی ہے ۔اگر پھر بھی کچھ مریض شدید ڈیپریشن/انزائٹی کی وجہ سے ان ہدایات پر عمل نہیں کر سکتے یا ان ہدایات پر عمل کر کے ان کو آفاقہ نہیں ہوتا، تو پھر ان کو میڈیکل علاج کےلئے ڈاکٹر (سیکیاٹرست) سے رجوع کرنا چاہیے ، علاج کروانے میں شرم یا ہچکچاہٹ بلکل محسوس نہیں کرنا چاہیے، کیونکہ ڈپریشن/ انزائٹی سے مریض کی زندگی بہت ہی متاثر ہوئی رہتی ہے۔باقی کمنٹ سیکشن میں یا فیس بک پہ میڈیسن کا نام پوچھ کر بے وقوف نا بنے,کیونکہ ڈیپریشن/انزائٹی کے علاج کا دورانیہ اور میڈیسن کی قسم اور مقدار ہر مریض میں مختلف ہوتی ہے، اور مریض کو ڈیپریشن کے ساتھ کوئی جسمانی بیماری بھی ہو سکتی ہیں،لہذا میڈیسن ہمیشہ ڈاکٹر کے مشورے سے لینی چاہیں، باقی میڈیکل علاج کا دورانیہ ،کچھ مریضوں میں 4 سے 6 مہینے تک ، تو کچھ مریضوں کو لمبے عرصے تک میڈیسن استعمال کرنا پر سکتی ہے،لہذا آپنے ڈاکٹر کے مطابق علاج کا دورانیہ مکمل کریں اور اپنی مرضی سے نہ میڈیسن لیں اور نہ ہی چھوڑیں،شکریہ Note: There is no health without mental healthRegards Dr Akhtar MalikFollow DrAkhtar Malik
Labels:
ڈیپریشن
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment