Tuesday, 16 January 2024
مردانہ بانجھ پن/اولاد کا نہ ہونا Semen analysis test آج کل بانجھ پن کا مسئلہ کافی عام ہے۔ 5 جوڑوں میں ایک جوڑا اس مسئلے کا شکار ہے اس میں کبھی مرد میں نقص ہوتا ہے اور کبھی عورت میں اور کبھی دونوں میں۔اور یہ مردوں میں دن بہ دن زیادہ ہو رہا ہے۔ میڈیکل گائیڈ لائن کے مطابق اگر کسی جوڑے کو اولاد نہ ہو رہی تو پھر پہلے مرد کو سیمن ٹیسٹ (Semen analysis test) کروانا چاہیے. اگر کسی کو سپرم کا مسلئہ ہو تو پھر علاج یا دوسرے ٹیسٹ کیے جاتے ہیں۔اج ہم سیمن ٹیسٹ کو سمجھنے کی کوشش کریں گے۔باقی مردانہ بانجھ پن کی درجنوں وجوہات ہو سکتی ہیں: جیسے کہ کروموسوم کی خرابی کا ہونا, وراثتی بانجھ پن کا مسلئہ ہونا ہارمونز کا مسلئہ ہونا، کن پیڑے،ذیابیطس، آتشک سوزاک , شنگرف ,سینکھیا اور تانبہ کا استعمال کرنا، گردوں میں سوزش کا ہونا, varicocele کا ہونا ، ہائی پوٹینسی ادویات کا غلط استعمال کرنا ، تھرائیڈ کا مسلئہ ہونا، مزید سگریٹ نوشی اور شراب بھی وجہ بن سکتی ہے۔سپرمز کی نشو ونما کی بے قاعدگیاں:(Sperm abnormalities)1:اولیگو سپرمیا: (Oligospermia)اس میں سپرمز کاؤنٹ 20 ملین سے بھی کم ہو جاتے ہیں ، جو نارمل 40 ملین سے زیادہ ہوتے ہیں، اولیگو سپرمیا کا علاج آسانی سے کیا جا سکتا ہے۔2:۔Pyospermia or leucocytospermiaاس کا مطلب سیمن ٹیسٹ میں پس ( pus cell) زیادہ ہوتی ہے، اسکی عموماً وجہ کوئی انفیکشنز ہو سکتا ہے۔نارمل پس سیلز عموماً 2 سے 4 تک ہو سکتے ہیں۔ اس کا بھی میڈیکل علاج کیا جا سکتا ہے۔ ( اگر کسی مریض کے پس سیلز زیادہ ہوں جیسے 20 اور میڈیسن سے فائدا نہ ہو رہا ہو تو پھر semen culture and sensitivity test کیا جا سکتا ہے، کچھ مریضوں میں پس سیلز کا علاج مشکل بھی ہو سکتا ہے)۔3:Asthenospermia یعنی سپرمز کی حرکت کرنے کی صلاحیت (motility) کم ہونا۔ نارمل سپرم موٹیلیٹی تقریباً 60 پرسنٹ سے زیادہ ہوتی ہے۔اس کا بھی علاج ممکن ہے۔اس میں مریض کو سپرمز کو تقویت پہنچانے والی ادویہ استعمال کروائی جاتی ہیں۔وٹامنز سپلیمنٹ بھی استعمال کیے جا سکتے ہیں۔ہTeratozoospermia:4 ایک ایسی حالت ہے جس کی خصوصیت غیر معمولی سپرم مورفولوجی سے ہوتی ہے۔ جیسے بہت زیادہ سپرم کا سائز، شکل یا ساخت غلط ہو سکتی ہے۔ سپرم سیل کے سر، مڈ پیس، یا دم میں خرابی شامل ہوسکتی ہے۔ اس کی نارمل تعداد 4 پرسنٹ سے زیادہ ہوتی ہے۔ اسکا علاج بھی مشکل ہو سکتا ہے۔5:ایزو سپرمیا: (Azospermia)اس میں سپرمز بالکل نہیں بنتے۔ علاج بہت مشکل ہے۔ ڈاکٹر محض چانس لے کر علاج شروع کراتے ہیں۔لیکن بدقسمتی سے Azospermia کا علاج کافی مشکل ہوتا ہے۔ایسے مریضوں کے لیے زیادہ تر ڈاکٹرز IVF یعنی In vitro fertilization جیسے پروسیجر کے ذریعے حمل ہونے کا کہتے ہیں.آخری ہدایت یہ ہے کہ جنسیات سے متعلق کسی بھی مسلے کی صورت میں خود سے کوئی دوائی استعمال نہ کریں، کیونکہ سیلف میڈیکیشن کرنے کے فائدے کی بجائے بہت سے سائیڈ ایفیکٹ ہو سکتے ہیں۔ بلکہ تشخیص اور علاج کےلئے کسی ڈاکٹر سے رجوع کریں۔لہذا ٹوٹکوں اور سیلف میڈیکیشن سے پرہیز کریں۔کیونکہ میڈیکل علاج ہر مریض میں مختلف ہوتا ہے۔سب سے پہلے خرابی کو سمجھیں !!لیبارٹری ٹسٹ کروائیں۔کہ مسلہ کیا ہے سپرمز کی کمی ہے،یا بن نہی رہے .یا کمزور ہیں، یا بیمار ہیں یا بن کے مر رہے ہیں۔ Urologist یا Endocrinologist ڈاکٹر اس فیلڈ کے ماہر ہوتے ہیں۔Regards Dr Akhtar Malik@followers
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment