Monday, 22 January 2024

جاپان کی ترقی کی وجوہات کیا ہیں۔ 1- جاپانی معاشرے میں اخلاقیات کی بنیادی اور پہلی اکائی اسکول کو مانا جاتا ہے۔ ان کا ماننا ہے کہ درسگاہیں انسان کی زندگی کو سنوار کر معاشرے کو بہترین افراد مہیا کرنے کی ذمہ دار ہیں۔ اس لیے جاپان میں، ابتدائی جماعتوں سے چھٹی جماعت تک ایک مضمون پڑھایا جاتا ہے جسے "پاتھ ٹو ایتھکس، Path to Ethics or Way to Ethics" "اخلاقیات کا رستہ" کہا جاتا ہے، جس میں طلباء سماجی آداب و اخلاق سیکھتے ہیں تاکہ وہ جان سکیں کے روزمرہ زندگی میں لوگوں کے ساتھ کیسے میل جول اور برتاؤ کرتے ہیں۔ 2- پرائمری سے لے کر میٹرک تک طلباء کو فیل کرنے کا کوئی تصور نہیں ہے، نہ ہی انہیں ایک جماعت میں دوبارہ بیٹھ کر دہرائی کرنا پڑتی ہے۔ کیونکہ ان کے نزدیک پڑھائی کا مقصد تعلیم یافتہ بنانا، تعلیم کے ساتھ تربیت کرکے کردار کی تعمیر کرنا ، تجسس کو ابھارنا اور ذہن میں پیدا ہونے والے تصوّرات و اشکالات کو واضح کرکے درست سمت میں رہنمائی کرنا ہے نا کہ صرف عام طرز کی ڈگریوں والی تعلیم پر زور دینا۔ 3- جاپانی اگرچہ دنیا کے امیر ترین لوگوں میں شمار ہوتے ہیں لیکن اکثریت خاندانوں کے ہاں بچوں کی دیکھ بھال کرنی والی آیا یا نوکر نہیں ہوتے، گھر اور بچوں کی ذمہ داری مشترکہ طور پر ماں باپ پر ہوتی ہے۔ 4- جاپان کے اسکولوں میں صفائی کرنے والا عملہ نہیں رکھا جاتا۔ وہاں طلباء اپنے اساتذہ کے ساتھ مل کر روزانہ ایک چوتھائی گھنٹے تک اپنے اسکول اور کمرہ جماعت کی صفائی کرتے ہیں، جس کی وجہ سے جاپانی معاشرہ اور موجودہ نسل ہر وقت صاف ستھرا رہنے کو پسند کرتے ہیں ۔ 5- اسکولوں میں بچے جراثیم سے پاک ٹوتھ برش لے کر آتے ہیں، اور کھانے کے بعد اسکول میں اپنے دانت صاف کرتے ہیں، اس لیے وہ چھوٹی عمر سے ہی اپنی صحت کو برقرار رکھنا سیکھ جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ وہ گھر سے سفید رومال لے کر آتے ہیں اور مختلف اوقات میں طلباء کو ہاتھ دھلوا کر سفید رومال نما تولیے سے پونچھنا سکھایا جاتا ہے۔ انہیں اس بات کا پابند بنایا جاتا ہے کہ وہ اس رومال کے ساتھ اپنی ناک، منہ اور جسم کے دیگر حصوں کو ہرگز صاف نہ کریں۔ 6- اسکول کے پرنسپل اور اساتذہ اپنے طلباء کا کھانا، کھانے کے وقفے سے آدھا گھنٹہ پہلے کھا کر چیک کرتے ہیں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ یہ کھانا محفوظ اور صحت مند ہے، کیونکہ وہ طلباء کو جاپان کا مستقبل سمجھتے ہیں جس کی حفاظت ضروری ہے۔ 7۔ چھوٹی عمر سے، جاپانی بچوں کو یہ دیکھنا اور محسوس کرنا سکھایا جاتا ہے کہ ان کا طرز زندگی، رہن سہن اور روزمرہ ملنے والوں سے برتاؤ دوسرے لوگوں پر کس طرح اثر انداز ہوتا ہے۔ اگر لوگ آپ کے اردگرد رہنے سے مثبت تاثرات لیں تو آپ کو کسی قسم کی تبدیلی کی ضرورت نہیں ہے لیکن اگر لوگوں پر آپ کے برتاؤ سے منفی یا برے اثرات مرتب ہورہے ہوں تو آپ کو بدلاؤ کی ضرورت ہے۔ 8- جاپان میں صفائی کرنے والے کو "Janitor" کہا جاتا ہے اور انہیں یہ پیشہ اختیار کرنے سے پہلے مختلف تحریری اور زبانی امتحانات سے گزرنا پڑتا ہے۔ 9- ریل کاروں، ریستورانوں اور بند جگہوں پر موبائل فون پر بات چیت کرنا، اونچی آواز میں ویڈیوز دیکھنا یا آڈیوز سننا، سختی سے منع ہے۔ عوامی مقامات بشمول مہمانوں کے سامنے موبائل فون کو "سائلنٹ موڈ" پر رکھا جاتا ہے اور سائلنٹ موڈ" کو "اخلاقی موڈ" کے نام سے پکاراجاتا ہے ۔ ان دنوں جاپان میں ایک آگاہی مہم چل رہی ہے" don’t walk while staring at your phone". جو لوگوں کو اس بات کا پابند بنانے کے لیے ہے کہ وہ ایسی جگہوں پر جہاں دو طرفہ لوگ پیدل چل رہے ہوں، وہاں موبائل فون پر نظریں جمائے ہوئے چلنے کو ترک کردیں، یا پلیٹ فارمز سے ملتے جلتے مصروف رستوں سے ہٹ کر چلیں۔ 10- جاپان میں ہر جگہ تصویر یا سیلفی بنانے کی اجازت نہیں ہے، تصویر بنانے کے لیے قانوی طور پر رائج اصول ہے کہ آپ کے موبائل میں تصویر بناتے وقت "شٹر ساؤنڈ" آن ہونی چاہیے، تاکہ اگر آپ کسی ممنوع مقام یا کسی شخص کی چپکے سے تصویر بنانا چاہیں تو اس کی خبر ہوسکے۔11۔ جاپان میں کھانا ضائع کرنے کا کوئی تصور نہیں ہے۔ اگر آپ جاپان کے کسی بوفے ریسٹورنٹ میں جائیں تو آپ دیکھیں گے کہ ہر ایک اپنی ضرورت کے مطابق ہی کھانا لیتا ہے اور کوئی بھی اپنی پلیٹ میں کھانا نہیں چھوڑتا۔ 12- جاپان میں سال کے دوران ٹرین کی اوسط تاخیر 7 سیکنڈ فی سال ہے، کیونکہ یہ وہ لوگ ہیں جو وقت کی قدر جانتے ہیں، اور انتہائی درستی کے ساتھ سیکنڈوں اور منٹوں کے مطابق زندگی گزارنے کے شوقین ہیں۔13۔ کوئی شخص بھی کسی کے گھر بن بلائے مہمان کی طرح نہیں چلا جاتا۔ مہمان ہمیشہ میزبان کی سہولت کے مطابق ان کے گھر جاتے ہیں۔ میزبان کی مہمان نوازی میں یہ بھی شامل ہے کہ وہ اپنے مہمان کی پسند کے مطابق ہر چیز کا پیشگی بندوبست کرکے رکھے۔ کسی کے گھر جانا ملاقات ہو یا کسی میٹنگ میں جانا ہو۔ لوگ اپنے طے شدہ وقت سے کم از کم دس منٹ پہلے پہنچتے ہیں۔اگر آپ سمجھتے ہیں کہ اس پوسٹ میں دی گئی معلومات میں ترمیم و اصلاح کی ضرورت ہے تو ضرور آگاہ کیجئے۔

No comments:

Post a Comment