Tuesday, 18 May 2021
*یہ تصویر 1943ء میں #فلسطین پہنچے یہودی پناہ گزینوں کی ہے*جب #ایڈولف_ہٹلر نے #یہودیوں کو تباہ وتاراج کرکے جرمنی سے بھگایا تھا۔ اس وقت دنیا کا کوئی بھی ملک ان یہودیوں کو پناہ نہیں دے رہا تھا۔ امریکہ، فرانس، کیوبا، کینیڈا سمیت دیگر ممالک نے *یہودی پناہ گزینوں* سے کھچا کھچ بھرے جہازوں کو واپس کردیا تھا۔ بالآخر یہ اپنے بڑے بڑے جہازوں پر مرقوم تحریر "The German destroyed our families & Homes, don't you destroy our Hopes" (جرمنی نے ہمارے گھر بار اور اہل و عیال کو تباہ کردیا ہے، آپ ہماری امید کو مت کچلنا)کا اشتہار لگائے*پناہ گزین* بن کر فلسطین سے مدد لینے کے لئے آئے۔ جسے انسانیت کی بنیاد پر فلسطین نے انھیں (یہودیوں کو) پناہ دیکر نئی زندگی بخشی، انھیں اپنی زمین، گھربار دیئے۔ یہی وہ صیہونی احسان فراموش پناہ گزین اسرائیلی یہودی ہیں جو اپنے محسن *فلسطینیوں* کومار کر احسان کابدلہ چکارہے ہیں۔ 60لاکھ یہودیوں کو مارکر (ایک تہائی آبادی) ختم کرنے والے جرمن تانا شاہ *ایڈولف ہٹلر* نے کچھ یہودیوں کو زندہ چھوڑتے ہوئے *یہ تاریخی جملہ* کہا تھاکہ میں *ان کو زندہ اس لئے چھوڑ رہا ہوں تاکہ دنیا دیکھے کہ میں نے انھیں کیوں مارا تھا.#Israel #Palestine
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment