Friday, 28 May 2021
💧پورن کے حادثات💧 بیشتر مرد پورن دیکھ کر مشت زنی کی عادت میں بچپن یا لڑکپن سے گرفتار پائے جاتے ہیں جنکی مشت زنی کی عادت اتنی بڑھ چکی ھوتی ھے کہ شادی ھونے کے باوجود وہ مشت زنی جاری رکھتے ہیں اور انہیں بیوی کے ساتھ تسلی نہیں ھوتی من چاہی لذت حاصل نہیں ھوتی ۔۔اور کچھ مرد اس عادت کی وجہ سے جسمانی کمزوری اور ذہنی بیماری کا شکار نظر آتے ہیں۔ ٹائمنگ نہ ھونا اور اس کمزوری کی وجہ سے مرد اپنی عزت بچاتے ھوئے کہ بیوی کیا کہے گی اسی زبردستی کے کامپلیکس میں رھتے ھوئے مشت زنی کرتے ہیں پورن کے لوازمات کو اپنا آئیڈیل سمجھتے ہیں اگر بیوی سوال کرے تو اسے اس کی خدوخال ، رنگ روپ ، جسامت کو ڈی ویلیو کر کے سارا الزام عورت پہ ٹھوک دیتے ہیں اسکے علاؤہ دوسرے بہانے جن سے وہ خود کو بہلاتے ہیں بیوی میں کشش نہیں بیوی اچھی نہیں سیکسی نہیں کھانے کو دوڑتی ھے اس لئے مشت زنی پہ زندگی گزارنا بہتر ھے جبکہ ایسے مرد خود نامردی کا شکار ھوتے ہیں محنت کرتے جان جاتی ھے پکی پکائی کھیر کھانے کے شوقین ھوتے ہیں اپنے جزبات کو پورا کرتے اور کروانے کے علاؤہ کچھ سوجھ بوجھ نہیں رکھتے ارے جناب جس کے ساتھ آپ نے زندگی گزارنی ھے اچھے رومینٹک لمحات گزارنے ہیں اس شخصیت کے ساتھ بھی بنا کے رکھتے ہیں صبح بیوی کو لعن طعن کیا اور رات کو امید رکھی کہ اب یہ مجھے میرے مطابق جنسی لذت بھی دے گی ، عقل مندو بیوی اور سیکس ورکروں میں بہت فرق ھے جذبات کا تعلق پیار محبت پرواہ فکر انسیت سے شروع ھوتا ھے ایک مار کھائی بیوی کیسے بد زبانی کرنے والے شوہر کو محبت دے سکتی ھے مرد بیوی پہ اپنی فرسٹریشن نکالتا ھے اور خود اپنے پاؤں پہ کلہاڑی مارتا ھے ایسے مرد شاہکاروں کو شادی کی ضرورت نہیں ھوتی بلاوجہ دوسروں کی زندگیاں داؤ پہ لگاتے ہیں اور الزام بھی دوسروں پہ دھرتے ہیں ۔جبکہ غلطی انکی اپنی ھوتی ھے خود کی خرافات ، واحیات سوچ ، گندے دوست اپنی گندی عادات ، بے عقلی ھی مرد کو اس حال پہ لا کر کھڑا کرتی ھے جہاں وہ شادی شدہ زندگی کے ھوتے ھوئے کنوارے پن کا شکار خود بھی رھتا ھے اور بیوی کا گناہ گار بھی بنتا ھے ۔ اور بھول جاتا ھے کہ اللہ دلوں کے راز جانتا ھے شوہر کبھی نہ کبھی کسی نہ کسی شکل میں گھر لائی نکاح کے بندھن میں بندھی لڑکی کے جنسی حقوق مارنے کی سزا کا مرتکب کب اور کس شکل میں اللہ کے غذب کا نشانہ بن جائے کچھ پتا نہیں چلتا ۔ لیکن جان کر بھی انجان بننا مرد کا شوق ھے ایک خوبصورت انداز ھے ۔مرد بچپن کی خرافات سے گزرتا ھوتا مشت زنی کرتا کراتا جب بیوی تک پہنچتا ھے اس وقت تک اس کی سوچ کی حساسیت کے ساتھ ساتھ اسکے عضو کو ھاتھ کی سختی اور خودکار لذت کی بھرپور عادت پر چکی ھوتی ھے ۔ جب دس بارہ یا پندرہ سالوں کی بھرپور عادت کے بعد مرد کو لذت کے لئے ایک گدگدی نرم و نازک اور حساس جگہ ملتی ھے اس وقت وہ ذہنی اور جسمانی طور پر اسے قبول نہیں کرتا کیونکہ انسان کی فطرت ھے وہ جس لیول پہ زندگی گزار رھا ھوتا ھے مستقبل میں اس لیول سے آگے جانے کی سوچ رکھتا ھے ناکہ واپس پیچھے آتا ھے ۔۔۔ ھاتھ کی سختی اور بیوی کی وجائنہ کا کوئی مقابلہ نہیں گورے کالے کے برابر کا یہ فرق مرد کو پہلے سی خود کار لذت سے محروم کر دیتا ھے ۔ پورن دیکھ کر ھاتھ کا زنا کرنے والا اپنی مرضی سے اپنا سسٹم اون کرتا ھے اپنی مرضی سے ایک ایک منٹ اپنی سوچ کے مطابق گزارتا اور انجوائے کرتا ھے خیالی دنیا میں جینے والے انسان کی ذہنی صلاحیت اس قابل نہیں رہتیں کہ وہ اپنی بیوی کے لمس کو محسوس کرکے خود کو بھوپور شہوت دے سکے اور مکمل طور پر من چاہی لذت پا سکے ۔ شادی کے بعد بیوی کے ساتھ مرد کو ایسا مصنوعی ماحول نہیں ملتا جسکا وہ بہت سالوں سے عادی ھو چکا ھوتا ھے جب دو مختلف انسان ملتے ہیں تو کچھ اپنی سوچ سے ہٹ کر ھونا بھی متوقع ھوتا ھے اس بات کو بھی قبول کرنا چاھئے لیکن دوسرے کی سوچ اسکی چاہت اسکے وجود اور سسٹم کو قبول نہ کرتے ھوئے پورن ، مشت زنی کا شکار مرد بیوی سے دور ھو جاتا ھے اس کو دیکھانے کے لئے اسکے ساتھ کبھی کبھار جنسی معاملہ کر ضرور لیتا ھے تاکہ باتیں نہ سننے کو ملیں لیکن غیر تسلی بخش معاملہ ھونے کی وجہ سے مرد سارہ ریشہ بیوی پہ پھینک دیتا ھے تاکہ نہ بیوی دوبارہ ڈیمانڈ کرے گی نہ خودکار تخلیق کی گئ پورن زندگی سے نکل کر کچھ ہاتھ پاؤں مارنے پریں گے دوسری جگہ عورت ساری زندگی خود کو قصور وار سمجھ کر خاموشی سے اپنی زندگی میں مست رھتی ھے اور مرد اس زمہ داری سے بھی خود کو آذاد کر کے بہت پرسکون محسوس کرتا ھے سانپ بھی مر گیا لاٹھی بھی بچ گئ ۔ مرد یہ کیوں نہیں سوچتا کہ میں مشت زنی کی گندی لت سے زانی بن چکا ھوں نہ بیوی کے قابل نہ اپنی آخرت کو سنوار سکتا ھوں آخر کیونکر میں اس زانی زندگی کو گزاروں کیوں نہ میں بھی اپنی بیوی کے ساتھ ایک بھرپور خوشحال زندگی گزاروں ۔ بیوی کی جنسی خواہش پوری کرنا بھی شوہر پر فرض ھے جیسے نماز ہر مسلمان پہ فرض ھے اسکے بارے میں قیامت والے دن حساب لیا جائے گا بیوی کا حق ادا کیوں نہیں کیا اسی طرح بیوی بھی مرد کا جنسی حق ادا کرے غیر شرعی طریقے سے ہٹ کر مرد کی ہر خوشی پوری کرے اسی طرح ایک خوبصورت زندگی کی بنیاد پیدا ھو سکتی ھے مرد عورت کے بنیادی معاملات کو توجہ سے پورا کرے عورت مرد کے معاملات کو مکمل خوش اسلوبی سے سر انجام دے تو گھر میں مسلے ھی ختم ھو جائیں جہاں پہ خود غرضی پیدا ھوتی ھے گھر وہیں سے خراب ھوتے ہیں جب مرد عورت کی بھوک کا خیال نہیں رکھے گا تو یہ قدرتی بات ھے عورت ھو یا مرد اسکا رحجان گھر سے باہر جانا شروع ھو جاتا ھے کوشش کیجئے جہاں تک ممکن ھو ازدواجی حقوق پورے کیجئے تاکہ دنیا اور آخرت میں ان حقوق کی پامالی کی سزا سے بچ سکیں ۔ نہ خود غیر عورتوں اور خود لذتی میں ملوس ھو کر کافروں میں شمار ھوں نا ھی اپنی بیوی کو دوسروں کا چارہ بننے پہ مجبور کریں انسانوں کے طور طریقے بد ذات لوگوں کے طور طریقوں سے مختلف ھوتے ہیں صرف سمجھنے کی بات ھے ۔پورن اور مشت زنی کی عادت کو چھوڑا جا سکتا ھے اس میں کوئی بڑی گیم نہیں ھے ۔ اپنے ذہن کو تیار کیجئے کہ ھاتھ کی سختی سے زیادہ عضو کو بیوی کی نازک نرم وجائنہ میں لذت ملتی ھے ۔ یہ پروگرامنگ ہر مشت زنی کرنے والا خود کر سکتا ھے اگر وہ خود کو اس زنا سے دور رکھنا چاھتا ھے ورنہ ہٹ دھرم خود غرض لوگوں کی کمی نہیں خود کو کوشش میں ڈالنا پسند نہیں کیا جاتا ، جو ھے جیسا ھے کی بنیاد پہ زندگی گزار دی جاتی ھے ۔ مشت زنی کی وجہ جو بھی ھو زنا گناہ ھے اور گناہ دنیا میں بھی سزا دلواتا ھے اور آخرت کی طرف تو دھان شائد ھی کسی کا جاتا ھو ۔برائی کی سمجھ آنے کے بعد اسکو چھورنے کی کوشش ھی ایک مومن کے لئے فلاح کا باعث ھے ناکہ جانتے بوجھتے خود پہ زانی ھونے کے گناہ کا بوجھ ڈالتے رھنا یہودیوں کا مزاج تھا ۔عادت کو چھورنے کیلئے اسکے لوازمات کو ترک کرنا پرتا ھے نظروں سے پہنچ سے خود سے دور ہٹانا پرتا ھے نفس کو لگام ڈالنی پرتی ھے خود پہ جبر کرنا پرتا ھے تکلیف برداشت کرنی پرتی ھے خیال آنے پر اسے پاؤں سے ٹھوکر ماری کر بار بار ، بار بار دور پھینکنا پرتا ھے خود سے جو وعدہ کیا ھے ، نہیں کرنا ، اسکو پورا کرنا ھے ۔اپنے بہترین مستقبل کے لئے یہ سخت گھونٹ بھرنا ہی بھرنا ھے ۔کچھ بہترین ٹپس ہیں جن کی مدد سے آپ خود کو زنا سے بچا سکتے ہیں بتانا میرا کام تھا عمل کرنا آپکا ، مرد بنیں نامردی کی زندگی نری شرمندگی ۔۔💧1_ ائینے کے سامنے کھڑے ھو کر آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر خود سے وعدہ کیجئے میں مشت زنی کی عادت چھوڑ کے رھوں گا بار بار دہرائیں ایک ماہ تک 💧2_ پیپر پہ لکھیں ۔۔ (میں روشنی ھوں مجھے مشت زنی سے نفرت ھے ۔) روزانہ جتنا زیادہ سے زیادہ لکھ سکیں لکھیں ایک ماہ تک 💧3_ خود کو زیادہ سے زیادہ اپنی فیملی ممبرز اور اچھے دوستوں کے ساتھ مصروف رکھیں دوست وہ ھوتے ہیں جو گناہ کا سبب نہیں بنتے ۔💧4_ اکیلے کمرے میں اس وقت جائیں یا بیٹھیں جب اپ پر شدید نیند کا غلبہ ھو ۔💧5_ 2 عدد انڈر ویر پہن کر رات کو سوئیں روزانہ ورزش پیدل چلنے یا کم کی عادت بنائیں ایک ماہ تک مسلسل۔💧6_ جب بھی خود پہ قابو نہ رھے اس جگہ کو چھوڑ دیں موڈ کو چینج کرنے کے لئے گھر سے باہر نکل جائیں کچھ کھانے پینے لگ جائیں کوئی میوزک سن لیں جو آپکی پسند ھو اس کام میں خود کو فورا لگا لیں ۔💧7_ گرم خوراک جن میں انڈے چکن بیکری کی اشیاء کسی بھی قسم کی بوتلیں ٹن پیک بلکل نہیں استعمال کرنے ۔ زیادہ پھل کھائیں روٹین کے ساتھ سلاد تازہ جوس گنے کا رس وغیرہ ۔ نہار منہ آدھا کلو دہی آدھا کلو پانی ڈال کر چمچ سے مکس کیجئے اور چڑھا جائیں ایک گھنٹے کے بعد ناشتہ ۔ 1 ماہ تک 💧8_ جب بھی سوچ میں کچھ شیطانیت آئے فورا 500 سے الٹی گنتی گننا شروع کر دیں گنتی میں غلطی نہیں ھونی چاھیئے ۔ایک ماہ تک عمل کریں💧9_ جب بھی غلط خیالات تنگ کریں اعوذباللہ من الشیطان الرجیم دل میں پڑھنا شروع کر دیں ۔💧10_ پورن سیکس موبائل ویڈیوز کو آگ سمجھیں دیکھنا چھوڑیں گے تب ھی اس عادت سے جان چھڑوا سکیں گے ۔ یہ مرد عورت کی رگوں میں دوڑنے والا زہر ھے جس نے دونوں کو پکی پکائی کھیر کھانے کا محتاج بنا دیا ھے سینسز کو مفلوج بنا دیا ھے ۔ پورن میں موجود بدکار اداکاروں کی اداکاری کسی مومن کسی عام سادے انسان کو ہپناٹائز اور مفلوج بنانے کے لئے کافی ھے ۔دنیا میں بہت کچھ ھوتا ھے مگر یاد رکھیں سب کچھ ہر کسی کے کرنے والا نہیں ھوتا ۔ اللہ پاک ھم سب کو گناہ سے بچنے کی ہمت اور ھماری کمزور سوچ کو طاقت دے ۔۔امین تھیراپسٹ ثانیہ شاہ
Labels:
pron
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment