Tuesday, 15 October 2024
بنی نوع انسان میں بچوں کی پیدائش کا عمل اور مختلف خصوصیات رکھنے والے بچوں کی اقسام 👈 پیدائش ایک میل کے اندر جتنے X سپرمز /کرو موسومز ہوتے ہیں اتنے ہی Y سپرمز بھی ہوتے ہیں۔ ایک وقت میں ایک صحت مند میل میں چالیس ملین سے لیکر سو ملین تک سپرمز پیدا ہوتے ہیں۔ اور جب یہ سپرمز فی میل کی اندام نہانی ( vagina ) میں داخل ہوتے ہیں تو ان سپرمز کے درمیان دوڑ شروع ہو جاتی ہے کہ پہلے انڈے تک کون پہنچے گا۔ کچھ بچارے کمزور سپرمز تو رستے میں ہی مر جاتے ہیں اور جو صحت مند سپرمز ہوتے ہیں ان کے درمیان دوڑ لگی رہتی ہے۔ اور جو سپرم پہلے انڈے تک پہنچتا ہے وہ جیت جاتا ہے اور انڈا فرٹیلائزر ہو جاتا ہے۔اور حمل کا مرحلہ شروع ہوجاتا ہے۔👈ایکس،وائی X,Y کروموسومز انسان میں 23 کروموسومز کے جوڑے پائے جاتے ہیں اور ہر جوڑا دو کرومیٹین پر مشتمل ہوتا ہے۔ یعنی مجموعی طور پر 46 کرومیٹین پائے جاتے ہیں۔ کرومیٹین کی شکل کو دیکھا جائے تو یہ انگریزی زبان کے حروف X اور Y سے ملتے جلتے ہوتے ہیں اس لئے ان کو XاورYکرومیٹین کہا جاتا ہے۔مرد کے جسم میں XY کروموسومز پائے جاتے ہیں۔ جبکہ عورت کے جسم میں صرف XXکروموسوم پائے جاتے ہیں۔👈 جنس کا تعین اگر میل کی طرف سے سپرم کا ایکس فی میل کے ایکس سپرم سے ملاپ کرتا ہے۔تو لڑکی پیدا ہوتی ہے۔مطلبXXایسی طرح اگر مرد کا وائی سپرم عورت کے ایکس سپرم سے ملتا ہے۔تو لڑکا پیدا ہوگا۔یعنی XY.👈 ہیجڑے / کھدڑے یا Transgender بعض اوقات مردوں میں ایک زائد کرومیٹین Xپیدا ہو جاتا ہے اور اس طرح اس انسانی جسم میں 46کی بجائے 47 کرومیٹین پائے جاتے ہیں اور نتیجتاً 23واں بننے والا جوڑا XXYکی شکل میں سامنے آتا ہے جس سے ایک ابنارمیلٹی پیدا ہوتی ہے جس کو سائنسی زبان میں 47، XXYاور انگریزی میں Transgender کہتے ہیں۔👈ڈاؤن سنڈروم یا منگول بچے زائیگوٹ میں 46 کروموسوم ہونا نارمل ہے۔ مگر ڈاؤن سنڈروم میں کروموسوم نمبر 21 جب اپنے مخالف سمت سے آنے والے دوست نمبر 21 سے ملتا ہے۔ تو جنیٹک میوٹیشن (تنوع) کی وجہ سے یہ دو کی بجائے 3 کروموسوم بن جاتے ہیں۔ اسے ٹرائی سومی یا T21 بھی کہتے ہیں۔ اب زندگی کے ابتدائی واحد سیل یا خلیے میں 46 کی بجائے 47 کروموسوم ہو گئے۔ یہ سیل سٹیم سیل یا بنیادی خلیہ ہوتا ہے۔ جو آگے تقسیم در تقسیم ہو کر دیگر سیل بناتا ہے۔ ہر بننے والے سیل میں یہ کروموسوم 47 ہی بنتے چلے جاتے ہیں۔ اور نتیجتاً پیدا ہونے والا بچہ کچھ مختلف جسمانی شکل و ساخت کے ساتھ پیدا ہوتا ہے۔جسکو ڈاؤن سنڈروم کہتے ہیں۔👈جڑواں بچے عالمی سطح پر جڑواں بچوں کی پیدائش کی شرح تقریباً 12 فی ہزار پیدائش ہے لیکن سائنسی مطالعات اور ہسپتال کے ریکارڈ کے مطابق افریقہ میں یہ شرح 50 فی ہزار پیدائش کے قریب ہے۔جڑواں بچوں کی اس کثرت کی مختلف وجوہات بیان کی جاتی ہیں۔ بہت سے مقامی لوگ اسے غذا سے منسوب کرتے ہیں، خاص طور پر بھنڈی کے پتوں یا شکرقندی اور آملہ (کیساوا کے آٹے) سے تیار کردہ الیسا سوپ کو وجہ قرار دیتے ہیں۔لیکن بچوں کی پیدائش کے ماہرین اور دیگر رہائشی اس نظریہ پر سوال اٹھاتے ہوئے کہتے ہیں کہ خوراک اور جڑواں بچوں کی زیادہ شرح کے درمیان کوئی ثابت شدہ تعلق کیوں کرہوسکتا ہے۔کچھ سائنس دان جینیاتی عوامل کا مطالعہ کر رہے ہیں، ایک سے زائد سپرم کی موجودگی اور سپرم سے ملاپ ہونا۔ عام طور پر عورت کی ایک ماہواری کے بعد ایک ہی انڈا پیدا ہوتا ہے، مگر کبھی کبھی ایک ساتھ ایک سے زائد انڈے خارج ہوجاتے ہیں، اور پھر جب یہ ایک سے زائد انڈے علیحدہ علیحدہ سپرم سے ملاپ کرتے ہیں تو ایک سے زائد بچے وجود میں اتے ہیں۔ ایسے بچوں کو faternal twins کہا جاتا ہے۔یہ بچے اگر چہ جوڑواں ہونگے مگر ہمشکل نہیں۔👈ہمشکل بچے ایک بیضہ سپرم سے ملاپ کرتا ہے، جس سے زائیگوٹ بنتا ہے اور پھر اس زائیگوٹ میں تقسیم کا عمل شروع ہوجاتا ہے، اور کبھی کبھی یہ تقسیم کےدوران زائیگوٹ دو یا دو سے زیادہ حصوں میں ٹوٹ جاتا ہے اور ہر حصے سے ایک بچے کا وجود بنتا ہے، ایسے جڑواں بچوں کو monozygotic twins کہا جاتا ہے, اور یہ ہم شکل ہوتے ہیں۔۔۔۔ نوٹ۔ اس تحریر کے کچھ حصے ماخوذ شدہ ہیں ۔ تحریر و ترتیب ذی شان اسلم
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment