Thursday, 31 October 2024
یہودیوں کے بارے میں مکمل تفصیل فراہم کرنے کے لئے ہم ان کی تاریخ کے اہم ادوار اور مقامات کا احاطہ کریں گے جہاں انہوں نے قیام کیا۔1. ابتدائی اصلآغاز: یہودیوں کا اصل مشرق وسطیٰ سے تعلق رکھتا ہے، خاص طور پر میسوپوٹامیہ (موجودہ عراق) سے۔ یہ مانا جاتا ہے کہ حضرت ابراہیم یہودی، عیسائی اور اسلامی مذاہب کے روحانی پیشوا تھے۔کنعان کی طرف ہجرت: تورات کے مطابق، یہودی کنعان (موجودہ فلسطین) کی طرف منتقل ہوئے اور وہاں قیام پذیر ہوئے۔2. فلسطین میں بستی اور بادشاہت کا قیامیہودی بادشاہت: انہوں نے فلسطین میں مملکت اسرائیل اور یہوداہ کی بنیاد رکھی، جو تقریباً دسویں صدی قبل مسیح میں قائم ہوئیں۔ بعد میں یہ سلطنت تقسیم ہوگئی، اور اسرائیل کی مملکت آشوریوں کے ہاتھوں (722 قبل مسیح) اور یہوداہ بابل کے ہاتھوں (586 قبل مسیح) تباہ ہوگئی۔پہلی جلاوطنی: پہلے ہیکل کی تباہی کے بعد یہودیوں کو بابل (موجودہ عراق) میں جلاوطن کر دیا گیا۔1. اسرائیلآبادی: اسرائیل میں یہودیوں کی آبادی تقریباً 7 ملین کے قریب ہے، جو یہودیوں کی سب سے بڑی کمیونٹی ہے۔ یہاں یہودی اکثریت میں ہیں اور ملک کو یہودی ریاست کے طور پر قائم کیا گیا ہے۔رہائشی صورتحال: اسرائیل میں رہائش پذیر یہودی اسرائیلی معاشرے میں ثقافتی اور مذہبی لحاظ سے متنوع ہیں، جن میں اشکنازی، سفاردی اور مزراحی یہودی شامل ہیں۔2. ریاستہائے متحدہ امریکہآبادی: امریکہ میں تقریباً 5.7 ملین یہودی رہتے ہیں، جو اسرائیل کے بعد سب سے بڑی یہودی کمیونٹی ہے۔رہائشی صورتحال: امریکی یہودی آزاد ماحول میں مختلف گروپوں میں منقسم ہیں، جیسے آرتھوڈوکس، کنزرویٹو، اور رفارم یہودی۔ امریکہ میں یہودی کمیونٹی مستحکم ہے اور وہاں نئے گروہ بنتے رہتے ہیں۔3. فرانسآبادی: فرانس میں تقریباً 4.5 لاکھ یہودی آباد ہیں، جو یورپ میں سب سے بڑی یہودی برادری ہے۔رہائشی صورتحال: فرانس میں یہودی کمیونٹی کو بعض اوقات اینٹی سیمٹزم کا سامنا رہتا ہے، جس کے باعث کچھ یہودی اسرائیل یا دوسرے ممالک کی طرف ہجرت کرتے ہیں۔4. کینیڈاآبادی: کینیڈا میں تقریباً 3 لاکھ یہودی ہیں، جو زیادہ تر ٹورنٹو اور مونٹریال میں آباد ہیں۔رہائشی صورتحال: کینیڈا میں یہودی ایک محفوظ اور خوشحال زندگی بسر کرتے ہیں اور وہاں ان کی آبادی میں استحکام ہے۔5. برطانیہآبادی: برطانیہ میں تقریباً 2.9 لاکھ یہودی آباد ہیں، جو زیادہ تر لندن میں رہتے ہیں۔رہائشی صورتحال: برطانیہ میں یہودی کمیونٹی نے مستحکم معاشرتی حیثیت حاصل کر لی ہے، مگر کچھ افراد نے اینٹی سیمٹزم کی وجہ سے ہجرت کا فیصلہ بھی کیا ہے۔6. ارجنٹیناآبادی: ارجنٹینا میں تقریباً 2 لاکھ یہودی ہیں، جو لاطینی امریکہ میں سب سے بڑی یہودی برادری ہے۔رہائشی صورتحال: ارجنٹینا میں یہودی معاشرتی اور اقتصادی طور پر خوشحال ہیں، مگر سیاسی عدم استحکام کے باعث بعض نے اسرائیل یا دیگر ممالک کا رخ کیا۔7. جرمنیآبادی: جرمنی میں تقریباً 1 لاکھ 20 ہزار یہودی ہیں۔رہائشی صورتحال: جرمنی کی یہودی کمیونٹی نے دوسری جنگ عظیم کے بعد دوبارہ قدم جمانا شروع کیا اور حالیہ برسوں میں روسی یہودی پناہ گزینوں کی آمد سے کمیونٹی میں اضافہ ہوا ہے۔8. برازیلآبادی: برازیل میں تقریباً 90 ہزار یہودی ہیں، جو زیادہ تر ریو ڈی جنیرو اور ساؤ پالو میں رہتے ہیں۔رہائشی صورتحال: برازیل میں یہودی مجموعی طور پر محفوظ ہیں، مگر کچھ اقتصادی وجوہات کی بنا پر اسرائیل یا امریکہ کی طرف ہجرت کرتے ہیں۔9. جنوبی افریقہآبادی: جنوبی افریقہ میں تقریباً 70 ہزار یہودی ہیں۔رہائشی صورتحال: یہاں کی یہودی کمیونٹی ماضی میں بڑی تھی مگر بڑھتے ہوئے تشدد اور عدم استحکام کے باعث کافی افراد نے ہجرت کی۔10. دیگر ممالکروس: 1 لاکھ یہودی، اکثر ماسکو اور سینٹ پیٹرزبرگ میں رہائش پذیر ہیں۔ روس میں ہجرت کا رجحان زیادہ ہے۔آسٹریلیا: تقریباً 1 لاکھ یہودی، جن میں سے زیادہ تر سڈنی اور میلبرن میں رہتے ہیں۔دیگر: دنیا بھر میں اسرائیل اور امریکہ کے علاوہ بھی چھوٹی یہودی کمیونٹیز ہیں، مگر وہ بنیادی طور پر انہی دو ممالک میں مرکوز ہیں۔ہجرت اور مستقبل کی سمتیںحالیہ برسوں میں یہودیوں کا رجحان اسرائیل اور امریکہ کی طرف بڑھا ہے۔ اسرائیل میں اکثر یہودی واپس آکر بستی ہیں (جسے علیاہ کہا جاتا ہے)، جبکہ امریکہ میں تعلیم، روزگار اور سماجی استحکام کے باعث یہودی رہائش اختیار کرتے ہیں۔ بہت سی کمیونٹیز اپنے ممالک میں استحکام کو ترجیح دیتی ہیں، جبکہ کچھ خاص حالات یا اینٹی سیمٹزم کے پیش نظر ہجرت کا فیصلہ کرتی ہیں۔اب میں ایک تصویر بناتا ہوں جس میں یہودی مختلف ممالک میں اپنی بستیوں کے مقامات اور ہجرت کے راستے دکھائے جائیں ۔
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment