Monday, 11 July 2022
💕ہارمونز_میں_عدم_توازن_کی_وجوہات_علامات_اور_احتیاط#ہارمونز_میں_عدم_توازن_کی_وجوہات :ہارمونزمیں عدم توازن کی سب سے اہم وجہ مستقل تناؤ اور پر سکون لائف اسٹائل کا نہ ہونا ہے ۔وہ خواتین جو گھریلو نا چاقیوں میں الھجی رہتی ہیں یا پھر بھر پور غذا اور نیند نہیں لیتیں ان کے ہارمونز میں عدم توازن پیدا ہونا شروع ہو جاتا ہے ۔ اس کے علاوہ وہ خواتین جو تمباکو کا زیادہ استعمال کرتی ہیں ان خواتین کے ہارمونز بھی ڈسٹرب ہو جاتے ہیں ۔#ہارمونز_میں_عدم_توازن_ہونے_کی_واضح_علامات:1۔حیض کی کمی یا زیادتی2۔ وزن کا تیزی سے بڑھنا یا گرنا3۔ بھوک کی زیادتی یا کمی4۔افسردگی ،ڈپریشن5۔ بالوں کا گرنا اور روکھا ہونا6۔تکان ،بے چینی اور گھبراہٹ7۔چہرے پر زائد بالوں کا اگنا8۔(sexual feelings)کا بہت زیادہ یا کم ہو جانا#ہارمونل_بیلنس_کے_لئے_چند_اہم_احتیاطیں :۱۔ہارمونل بیلنس کے لئے ورزش کرنا مفید ہوتا ہے لیکن پیچیدہ اور تھکا دینے والی سخت ورزش کرنے سے اجتناب کرنا چاہئے ۔۲۔ مصنوعی فلیوراور رنگوں کا استعمال نہیں کرنا چاہئے۳۔باقاعدگی سے صبح کی دھوپ لینی چاہئے۴۔ تیز مرچ مصالحے استعمال کرنے سے گریز کرنا چاہئے۵۔ مصنوعی طریقے سے اگنے والی سبزیاں اور پھل استعمال نہیں کرنا چاہئے۶۔ جسم میں وٹامن ڈی اور پروٹین کی کمی بھی ہارمونز میں عدم توازن پیدا کرتی ہے ،وٹامن ڈی کی کمی پوری کرنے کے لئے دوائیں اور انجیکشن بھی استعمال کئے جا سکتے ہیں ۔۷،بادی ،خشک اور قبض پیدا کرنے والی اور وزن بڑھانے والی غذاؤں کا استعمال نہیں کرنا چاہئے ،#ہارمونز_بیلنس_کرنے_میں_مفید_غذائیں: ۱۔ پالک ان غذاؤں میں سر فہرست ہے جن میں میگنیشیم کی وافر مقدار پائی جاتی ہے ۔پالک کو زیادہ پکانے سے اجتناب کرنا چاہئے ۔۲۔ وٹامن ڈی کے حصول کے لئے مچھلی کا استعمال کرنا چاہئے اس کے علاوہ مچھلی کا تیل اور مچھلی کے تیل سے بننے والے کیپسول بھی استعمال کئے جا سکتے ہیں ۔۳۔مشرومز میں بھی وٹامن ڈی کی کافی مقدار پائی جاتی ہے اور خاص طور پر ایسے مشرومز جو سورج کی روشنی میں اگائے جاتے ہیں ۔۴۔ کدو کے بیج خواتین کے پوشیدہ امراض میں مفید ہوتے ہیں اس کے علاوہ ہارمونز کو بیلنس کرتے ہیں کدو کے بیج دھوپ میں خشک کر کے توے پر سینک کر استعمال کئے جا سکتے ہیں ۔۵۔سرکہ نہ صرف قوت مدافعت بڑھاتا ہے بلکہ ہر پہلو سے صحت بخش ہے ۔ سرکہ کو سلادد میں روزانہ استعمال کیا جا سکتا ہے ۔۶۔شکر قندی میں پوٹاشیم ، کیرو ٹینایڈز اور اینٹی آکسیڈنٹ پائے جاتے ہیں جس سے بھوک کنٹرول میں رہتی ہے اور وزن نہیں بڑھتا ،نتیجے میں ہارمونز بیلنس ہوتے ہیں ۔۷۔انار کے رس میں اینٹی انفلیمیٹری اور اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات پائی جاتی ہیں جو بریسٹ اور اسکن کینسر سے بچاتا ہے اور ہارمونز بیلنس کرتا ہے۸۔آددھا کپ تازہ دہی کا استعمال قوت مدافعت بڑھاتا ہے اسمیں موجود پروبائیوٹکس صحت بڑھاتے ہیں ۔۹۔کھانوں میں نمک کی زیادتی ہارمونز میں عدم توازن پیدا کرتا ہے ،ہمالیہ نمک کا استعمال قدرتی معدنیات اور وٹامن کے حصولکا ذریعہ ہوتا ہے۰۱۔بروکلی اینٹی آکسیڈنٹ سبزی ہے ۔جس سے جسم سے ٹوکسنز کی مقدار کم ہوتی ہے ہارمونز بیلنس ہوتے ہیں ۔۱۱۔چند مصالحوں کا مستقل استعمال ہارمونز کو بیلنس کرتا ہے ۔ان مصالحوں میں(دارچینی ،روز میری ،زیرہ ،ہلدی اور اجوائن )شامل ہیں ۔۱۲۔ادرک اپنے اندر کئی بیماریوں کا علاج رکھتا ہے ۔ یہ ان خواتین کے لئے انتہائی مفید ہے جو حیض کی کمی یا زیادتی کی وجہ سے چڑچڑاہٹ کا شکار ہو جاتی ہیں ۔۱۳۔ السی کے بیج میں اومیگا ۳ پایا جاتا ہے جو ہارمونزبیلنس کرتا ہے اور وزن کم کرنے میں بھی مفید ہوتا ہے۱۴۔ روزانہ سبز چائے کا استعمال بھی ہارمونز بیلنس کرتا ہے۱۵۔ کھانوں میں گھی کی جگہ زیتون اور ناریل کے تیل کا استعمال بھی ہارمونز کو بیلنس کرنے میں مدد کرتا ہے#ڈاکٹر زارون آفریدی✍️🥀
Labels:
iormone
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment