Wednesday, 28 April 2021

چمن کوئٹہ کراچی شاہراہ796 کلومیٹر کو دوہرا کرنے کا کام اسی سال شروع ہوگا۔کوئٹہ///////وفاقی وزیر مواصلات و پوسٹل سروسز مراد سعید نے کہا ہے کہ چین۔پاکستان اکنامک کاریڈور (سی پیک)کے مغربی روٹ کا آغاز موجودہ حکومت نے بلوچستان سے کیا اور اس کو حقیقت بنا دیا ہے،سی پیک کے مغربی روٹ کوموجودہ دور حکومت میں مکمل کیا جائے گا۔انہوں نے یہ بات آج کوئٹہ میں وزارت مواصلات،نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے کوئٹہ ویسٹرن بائی پاس کو دوہرا کرنے، ڈیرہ مراد جمالی بائی پاس اورزیارت موڑ۔کچ۔ ہرنائی۔سنجاوی روڈ کی تعمیرکے منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھنے کے موقع پراظہار خیال کرتے ہوئے کہی۔مراد سعید نے کہا کہ گزشتہ پندرہ سالوں میں 1100 طویل سڑکوں کی منصوبہ بندی کی گئی،جبکہ موجودہ حکومت کے اڑھائی سال کے دوران 3300 کلومیٹر طویل شاہراہوں کے منصوبوں کی نہ صرف منصوبہ بندی کی گئی بلکہ ان پر کام بھی شروع ہوا۔انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت نے سی پیک کے مغربی روٹ کو حقیقت بنا دیا ہے او راس روٹ کو موجودہ دور حکومت میں مکمل کریں گے۔انہو ں نے کہا کہ ژوب۔خضدارمنصوبے پر کام کا آغاز ہوچکا ہے جبکہ ڈیرہ اسماعیل خان۔ژوب شاہراہ کے منصوبے کی منظوری ہوچکی ہے اوراس پر کام کاجلد آغاز کردیاجائے گا۔انہوں نے کہا کہ بسیمہ۔خضدار اور ہوشاب۔آواران منصوبے پر بھی کام کا آغاز ہوچکا ہے۔انہوں نے کہا کہ 796 کلومیٹر چمن۔کوئٹہ۔کراچی شاہراہ کو دوہرا کرنے کا کام اسی سال شروع کردیاجائے گا۔انہوں نے کہا کہ شاہراہوں کی تعمیر و توسیع سے نہ صرف بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں معاشی ترقی کے نئے دور کا آغاز ہوگا بلکہ سی پیک کے ذریعے پورے خطے میں معاشی ترقی کی راہ ہموار ہوگی۔ اس موقع پر چیئرمین نیشنل ہائی وے اتھارٹی کیپٹن(ر) محمد خرم آغا نے منصوبوں کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ کوئٹہ ویسٹرن بائی پاس کو دوہرا کرنے کا منصوبہ کوئٹہ شہر میں ٹر یفک نظام کو بہتر بنانے کے حوالے سے خصوصی اہمیت رکھتا ہے۔اس کی لمبائی 22.7کلو میٹر ہے اور کنٹر یکٹ کی لاگت 3938 ملین روپے سے زائد ہے۔سال 2020-21میں اس منصوبے کے لئے 1500 ملین روپے مختص کئے گئے ہیں۔دو لین(اضافی) پر مشتمل اس سڑک کی چوڑائی 7.3میٹر ہو گی۔ہموار علاقہ میں رفتار کی حد 100کلو میٹر فی گھنٹہ جبکہ پہاڑی علاقہ میں 80کلومیٹر فی گھنٹہ ہو گی۔اس منصوبے 2 سال میں مکمل کرلیا جائے گا۔کوئٹہ ویسٹرن بائی پاس کو دوہرا کرنے سے کوئٹہ شہر کے اندر ٹریفک کے بہاؤ میں آسانی ہوگی اور بھاری ٹریفک شہر میں داخل ہوئے بغیر اپنی منزل کی جانب رواں دواں ہوگی۔اسی طرح ڈیرہ مراد جمالی کی تعمیر سے حادثات کو کنٹرول کرنے میں مدد ملے گی اور شہر میں ٹریفک کے رش سے نجات ملے گی۔ مقامی آبادی کو روزگار کے مواقع میسر آئیں گے۔اسی طرح ڈیرہ مراد جمالی بائی پاس کی لمبائی 11کلو میٹر سے ز ائد ہوگی۔سڑ ک کی چوڑائی7.3 میٹرجبکہ دونوں طرف 3 میٹر چوڑا شولڈر بھی ہوگا۔اس بائی پاس میں 31کلورٹس اور ایک پل تعمیر کیا جائے گا۔اس منصوبے پر1456 ملین روپے سے زائد لاگت کا تخمینہ ہے اور اسے18ماہ میں مکمل کیا جائے گا۔اس وقت ڈیرہ مراد جمالی (N-65) کے مقام پر اوسطاً 6342 گاڑیاں روزانہ گزرتی ہیں اور بائی پاس کی تعمیر سے ٹریفک کے حجم میں اضافہ ہوگا۔ چیئرمین نیشنل ہائی وے اتھارٹی کیپٹن (ر) محمد خرم آغا نے بتایا کہ زیارت موڑ۔کچ۔ ہرنائی۔سنجاوی روڈ کی تعمیر کا منصوبہ غیر معمولی اہمیت رکھتا ہے۔162 کلومیٹر سے زائد اس منصوبے کو دو پیکجز میں مکمل کیا جائے گا،جس میں موجودہ سڑک کی بحالی اور اس کوچوڑا کرنا شامل ہے۔اس منصوبے کے پی سی ون کی لاگت 8379 ملین روپے سے زائد ہے۔اس سڑک کی تعمیر کے دوران 12پل اور 415 کلورٹس بھی تعمیر کئے جائیں گے۔ اس سڑک کی تعمیر سے اس علاقے میں معاشی اور معاشرتی تعلقات کو فروغ حاصل ہوگا،جبکہ 8611 کے قریب لوگوں کو روزگار کے مواقع ملیں گے۔اس منصوبے کو دوسال میں مکمل کیا جائے گا۔

No comments:

Post a Comment