Wednesday, 30 December 2020

پیچی,زیارتبلوچستان پیچی زیارت شہر سے تقریباً 4 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔ پیچی ہمیشہ سے ہی سیاحوں کی توجہ کا مرکز رہا ہے۔ اسکی شہرت کی وجہ دو مقامات ہیں۔فران تنگیپیچی ڈیمفران تنگیفران تنگی کئ ناموں ںسےمشہور ہے۔ اسکو کچھ لوگ فرن تنگی ،کچھ فران تنگی اور کچھ لوگ میٹہ تنگی پکارتے ہیں۔فران تنگی ایک محسور کن جگہ ہے جہاں قدرت کے انوکھے شاہکار دیکھنے کو ملتے ہیں وہاں پہاڑ سے نکلتی ہوئ پانی کی پھواریں آبشار کی صورت میں گرتی ہیں۔ اور اس سے بننے والا تلاب دیکھنے والوں کو حیران کر دیتا ہے۔ یہاں رنگ کے پودےارگرد اگےہوئے ہیں جو اس جگہ کو چارجناند لگاتے ہیں۔ کجھ پودے اس انداز سے آگے ہیں کہ لفظ اللہ کا گمان ہوتا ہہےیہاں کا ماحول بہت پرسکون ہے۔جو لوگ خاموشی اور قدرتی ماحول سے لطف اندوز ہونا چاہتے ہیں انکے لیے یہ بہترین جگہ ہے۔ سردیوں میں یہاں سخت سردی ہوتی ہے ۔ آبشار کا پانی منجمد ہوجاتا ہے۔ اسکا منجمد پانی تیز تلوار کی طرح ہوجاتا ہے ۔ یہ دیکھنے والوں کو متحیر کر دیتا ہے۔ بارش میں آبشار تیز دھارکی صورت میں پہاڑ سے گرتا ہے۔ اس وقت آبشار سے دور رہنا چائیے کیونکہ پہاڑوں سے پتھر، درخت یا دوسری چیزیں بہتی ہوئ آبشار میں گرتی ہیں۔ اور کسی کو بھی سخت زخمی می سکتی ہیںفران تنگی تک پہچانے کا راستہ تقریباً 2 کلومیٹر پیدل کا ہے جو کہ پہاڑوں کے درمیان سے گزرتا ہوا جاتاہے۔ وہاں کوئ بھی گاڑی نہیں جا سکتی ہے۔ایک مخصوص مقام تک گاڑی کا سفر ہوتا ہے۔ یہی سے اصل مرحلہ شروع ہوتا ہے۔ گاڑی سے اتر کر پہاڑ پر تھوڑا سا چڑھنا پڑتا ہے۔ پھر ایک مختصر مگر تنگ گاٹی شروع یو تی ہے ۔ وہاں بہت بڑے بڑے چکنے پھتر ہیں۔ ان کے اوپر جڑھنا پڑتا ہے۔ چڑھتے وقت کچھ لوگ پھسلتے بھی ہیں اور چڑھنے میں دقت ہوتی ہے۔ اسکو عبور کرنے کے بعد کا سفر کافی خوشگوار ہوجاتا ہے۔ پہاڑوں کے اوپر سے اور وادیوں سے گزرتے ہوئے فران تنگی تک پہنج جاتے ہیں۔ یہ پکنک کے لیے آ یڈیل جگہ ہےاور یہاں سے جانے کے بعد بھی مدتوں اسکی یاد تازہ رہتی ہے یہاں جب بھی جائیں لوکل گائڈ کو لیکر جائیں تاکہ آپ بھٹکھے نہیں اور بآسانی پہنج جائیں۔ ‎

No comments:

Post a Comment