Saturday, 16 December 2023

اتنا خوبصورت اتفاق۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔!!!!"چاند ہم سے 3 لاکھ اور 84 ہزار کلو میٹر کی دوری پر واقع ہے،، کوٸی بھی اسپیس گاڑی چاند تک پہنچنے کے لٸے تقریبا تین دن کا وقت لیتی ہے۔۔ ہم چاند کا صرف ایک side دیکھ سکتے ہیں۔چاند کا دوسرا side ہم نہیں دیکھ سکتے کیونکہ چاند زمین کے ساتھ ٹاٸیڈلی لاکڈ ہے اس کے علاوہ "چاند" پر باقاعدہ دن اور رات بھی ہوا کرتے ہیں۔۔۔ چاند پر ایک دن 14 زمینی دنوں کے برابر ہوتا ہے۔اسطرح چاند پر رات بھی تقریبا 14 زمینی دنوں کے برابر ہوتی ہے۔چاند کا قطر 3475 کلو میٹر ہے،جبکہ گولاٸی تقریبا 10921 کلو میٹر ہے، اس کے علاوہ سب سے اہم بات چاند سے متعلق یہ ہے کہ وہاں "گریوٹی" زمین کی نسبت بہت کم ہے۔ جس کا مطلب یہ ہے کہ جس چیز کا وزن "زمین" پر 80 کلو گرام ہے۔ اُس چیز کا وزن چاند پر تقریبا پانچ یا چھ کلو گرام کے برابر ہوگا،اس طرح زمین پر جس چیز کا وزن ہزار کلو گرام ہے، تو اُس کا وزن چاند پر 60 کلو گرام سے زیادہ نہیں ہوگا، مطلب یہ کہ ہم چاند پر 1000 کلو گرام وزنی چیز بھی بہت آسانی کے ساتھ اٹھاسکتے ہیں۔ چونکہ وہاں کشش ثقل بہت ہی کم فورس اپلائی ہورہی ہے،،،، لہٰذا وہاں آپ زمین کے حساب سے زیادہ وزنی شے بھی اٹھا سکتے ہیں۔۔۔ اس کے علاوہ وہاں پر کوئی چیز اگر اوپر کی طرف پھینکی جاٸے،، وہ بہت دور تک جاۓ گی، کم گریوٹی فورس کی وجہ سے۔چنانچہ جو دوست کرکٹ کھیلنے کے تو شوقین ہیں،، مگر بالکل بھی چھکا نہیں لگاسکتے،، تو ان کی اطلاع کیلٸے عرض ہے کہ ایسے حضرات وہاں بڑی آسانی سے دو سو میٹر لمبا "چھکا" بھی مار سکتے ہیں۔ساٸنسدانوں کا ماننا ہے کہ چاند ہر سال زمین سے تقریبا 1.5 انچ دور جا رہا ہے۔ ایک دن چاند ہم سے اتنا دور ہوگا جتنا آج کل پلوٹو ہے۔۔۔۔اس کے علاوہ چاند کے بارے میں سب سے اہم بات یہ ہے کہ چاند زمین کے سمندروں میں موجود tides پر باقاعدہ اثر انداز بھی ہوتا ہے۔۔ چاند کے بغیر اونچی مدوجزر ختم ہوجاٸیں گے،،،،،،،، اور کم مدوجزر پیدا ہوں گے۔ اس سے متعدد اقسام کے جانور جو tidal زون میں رہتے ہیں،، جیسے کہ کیکڑے، سمندری snails وغیرہ کی زندگیاں خطرے میں پڑجاٸیں گی اور سمندر کے بڑے جانوروں جو ان جانوروں پر سارا دار ومدار رکھتے ہیں، کی غذا میں زبردست خلل آجاٸے گا،،، جس کی وجہ سے پورے آبی ماحولیاتی نظام میں بگاڑ آجاٸے گا۔ایسا ہوجانے سے سمندری مخلوقات کی life cycle پر اثر پڑے گا،،،،،،،، اور ان آبی مخلوقات کے مرنے سے خشکی والے جانداروں کی زندگیاں خطرات سے دوچار ہونگی۔۔ یعنی زمین کا life cycle مکمل طور پر متاثر ہوجائے گا۔اسٹرولوجیسٹ کا ماننا ہے کہ ہماری زمین کا چار 4 ارب سال پہلے کسی سیارے سے ٹکراؤ ہوا تھا،جس کی وجہ سے زمین آج بھی 23.5 ڈگری جھکی ہوئی ہے اور اسی ٹکراؤ کے باعث چاند وجود میں آیا، یعنی چاند پہلے ہماری زمین کا ہی حصہ تھا ،،،،،،،اگر چاند نہ بنتا تو ہماری زمین جھکی ہوئی شاید نہ ہوتی،،،، اور اگر زمین جھکی نہ ہوتی تو زمین پہ "موسم" نہ ہوتے جسکا براہ راست اثر ہماری زندگی پر پڑتا یعنی مختلف موسموں کا آنا چاند ہی کی وجہ سے ہے۔۔۔۔ ابھی زمین زیادہ تر چاند کی کشش ثقل کی وجہ سے 23.5º پر اپنے محور پر جھکی ہوئی ہے۔ اگر چاند غائب ہو گیا، تو زمین کا محور 10 سے 45º تک کہیں بھی ڈگمگاتا رہے۔ناسا "اسٹرولوجیسٹ" کہتے ہیں کہ "کشش ثقل" کسی بھی سیارے کے گھومنے کی رفتار کو کم کرنے کا باعث ہے۔۔۔۔۔۔ اگر چاند نہ ہوتا تو ہماری زمین بہت تیزی سے گھومتی،، اور اس کا نتيجہ یہ نکلتا کہ دن بہت چھوٹے ہوتے،، جسکی وجہ سے زمین گرم نہ ہو پاتی اور انسان نہ ہوتے۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کیونکہ انسان زیادہ ٹھنڈ برداشت نہیں کرسکتے،،، گویا ہماری بقا میں چاند کا کلیدی کردار ہے،، بعض لوگ ان کو ایک "خوبصورت" اتفاق کہتے ہیں لیکن اتفاق اتنا خوبصورت نہیں

No comments:

Post a Comment