noorzaman taran
Saturday, 14 December 2024
بواسیر مردوں میں زیادہ عام ہیں اور کچھ خطرے والے عوامل انہیں ٹھیک کرنا مشکل بنا سکتے ہیں۔ اس تھریڈ میں بواسیر کے علاج کا صحیح طریقہ اور اس سے کیسے بچا جا سکتا ہے موجود ہے...1.بواسیرملاشی یامقعد(Anus or Rectum) میں سوجی ہوئی رگیں ہیں جو اکثر درد، خون بہنا اور تکلیف کا باعث بنتی ہیں۔ یہ ویریکوز رگوں کی طرح ہے، لیکن ایسی جگہ پر کوئی بھی اس کے بارے میں بات نہیں کرنا چاہتا ہے ۔🚨مردوں میں بواسیر زیادہ کیوں ہوتی ہے؟ مردوں کو بھاری لفٹنگ میں مشغول ہونے کا زیادہ امکان ہوتا ہے، جس سے پیٹ کا دباؤ بڑھتا ہے۔ طرز زندگی کے عوامل جیسے طویل بیٹھنا، تمباکو نوشی، اور کم فائبر والی خوراک خطرے میں اضافہ کرتی ہے۔ 2.کچھ چیزیں اس کے علاج کو مشکل بناتی ہے؟ ✍️دائمی قبض: آنتوں کی حرکت کے دوران تناؤ اس جگہ کو پریشان کرتا رہتا ہے۔ ✍️خون کا خراب بہاؤ: سوجی ہوئی رگوں کو ٹھیک ہونے میں زیادہ وقت لگتا ہے۔ ✍️غلط عادات: ناقص خوراک، زیادہ دیر بیٹھنا اور ورزش کی کمی علامات کو مزید خراب کر دیتی ہے۔3. کیا بواسیر کا کوئی گھریلو علاج ہے؟ جی ہاں! اجزاء: - نیم کے تازہ یا خشک پتے (ایک مٹھی) - ہلدی پاؤڈر (1 چائے کا چمچ) - پانی (2 کپ)4. اس کو تیار کرنے کا طریقہ 1. نیم کے پتوں کو 2 کپ پانی میں 10 منٹ کے لیے ابالیں تاکہ ایک مرتکز ( concentrated)نیم چائے بنائیں۔ 2. مائع کو چھان لیں اور اسے ٹھنڈا ہونے دیں۔ 3. نیم چائے میں 1 چائے کا چمچ ہلدی پاؤڈر ڈالیں اور اچھی طرح مکس کریں۔5. اسے استعمال کرنے کا طریقہ: اسے پئیں: اس مکسچر کا 1 کپ روزانہ لیں تاکہ اندر سے سوزش کم ہو جائے۔ - اسے لگائیں: ایک صاف کپڑے یا روئی کی گیند کو مکسچر میں ڈبو کر متاثرہ جگہ پر لگائیں تاکہ آرام دہ ہو۔ 🚨یہ اپنے علاج کے دوران 1-2 ہفتوں تک روزانہ کریں اور جادو ہوتے دیکھیں۔ 6. بواسیر کے علاج اور روک تھام کے لیے طرز زندگی میں درج ذیل تبدیلیاں لازمی کریں ✍️زیادہ فائبر والی غذائیں جیسے پھل، سبزیاں اور سارا اناج کھائیں۔ ✍️پاخانہ کو نرم رکھنے کے لیے وافر مقدار میں پانی پئیں. ✍️زیادہ دیر تک بیٹھنے سے گریز کریں، خاص طور پر سخت جگہوں پر۔ ✍️آنتوں کی حرکت کے دوران تناؤ بند کریں۔ ✍️بھاری اٹھانے سے گریز کریں یا اگر آپ کو اٹھانا ضروری ہے تو مناسب تکنیک استعمال کریں۔ ✍️ خون کے بہاؤ اور ہاضمے کو بہتر بنانے کے لیے باقاعدگی سے ورزش کریں۔ ✍️ٹوائلٹ استعمال کرنے کی خواہش کو نظر انداز نہ کریں - فوری طور پر جائیں۔ لیکن یہ سب مردوں کے لیے نہیں ہے👇🧵
Wednesday, 11 December 2024
عورت کے مرد کے ساتھ ناجائز تعلقات: نصیحت کے لیے براء کرم شیئر کریں..غسل کے دوران مدینہ کی ایک عورت نے مردہ عورت کی ران پر ہاتھ رکھتے ہوئے یہ الفاظ کہے کہ اس عورت کے فلاں مرد کے ساتھ ناجائز تعلقات تھے.بس یہ بات کہنا تھا کہ اللہ تعالی نے اپنی ڈھیل دی ہوئی رسی کھینچ دی.اس عورت کا انتقال مدینہ کی ایک بستی میں ہوا تھا اور غسل کے دوران جوں ہی غسل دینے والی عورت نے مندرجہ بالا الفاظ کہے تو اس کا ہاتھ میت کی ران کے ساتھ چپک گیا۔ چپکنے کی قوت اس قدر تھی کہ وہ عورت اپنا ہاتھ کھینچتی تو میت گھسیٹتی تھی مگر ہاتھ نہ چھوٹتا تھا۔جنازے کا وقت قریب آ رہا تھا اس کا ہاتھ میت کے ساتھ چپک چکا تھا اور بے حد کوشش کے باوجود جدا نہیں ہو رہا تھا، تمام عورتوں نے اس کے ہاتھ کو پکڑ کر کھینچا، مروڑا، غرض جو ممکن تھا کیا مگر سب بے سود رہا!دن گزرا ، رات ہوئی، دوسرا دن گزرا، پھر رات ہوئی سب ویسا ہی تھا، میت سے بدبو آنے لگی اور اس کے پاس ٹھہرنا ،بیٹھنا مشکل ہو گیا!مولوی صاحبان، قاری صاحبان اور تمام اسلامی طبقے سے مشاورت کے بعد طے ہوا کہ غسال عورت کا ہاتھ کاٹ کر جدا کیا جائےاور میت کو اس کے ہاتھ سمیت دفنا دیا جائے۔ مگر اس فیصلے کو غسال عورت اور اس کے خاندان نے یہ کہہ کر رد کر دیا کہ ہم اپنے خاندان کی عورت کو معذور نہیں کر سکتے لہذا ہمیں یہ فیصلہ قبول نہیں!دوسری صورت یہ بتائی گئی کہ میت کے جسم کا وہ حصہ کاٹ دیا جائے اور ہاتھ کو آزاد کر کے میت دفنا دی جائے، مگر بے سود. اس بار میت کے خاندان نے اعتراض اٹھایا کہ ہم اپنی میت کی یہ توہین کرنے سے بہر حال قاصر ہیں.اس دور میں امام مالک قاضی تھے. بات امام مالک تک پہنچائی گئی کہ اس کیس کا فیصلہ کیا جائے! امام مالک اس گھر پہنچے اور صورت حال بھانپ کر غسال عورت سے سوال کیا "اے عورت! کیا تم نے غسل کے دوران اس میت کے بارے میں کوئی بات کہی؟"غسال عورت نے سارا قصہ امام مالک کو سنایا اور بتایا کہ اس نے غسل کے دوران باقی عورتوں کو کہا کہ اس عورت کے فلاں مرد کے ساتھ ناجائز تعلقات تھے.امام مالک نے سوال کیا "کیا تمھارے پاس اس الزام کو ثابت کرنے کےلیے گواہ موجود ہیں" عورت نے جواب دیا کہ اس کے پاس گواہ موجود نہیں. امام مالک نے پھر پوچھا "کیا اس عورت نے اپنی زندگی میں تم سے اس بات کا تذکرہ کیا؟" جواب آیا "نہیں"امام مالک نے فوری حکم صادر کیا کہ اس غسال عورت نے چونکہ میت پر تہمت لگائی ہے لہذا اس کو حد مقررہ کے مطابق 80 کوڑے لگائے جائیں!حکم کی تعمیل کی گئی اور 70 بھی نہیں 75 بھی نہیں 79 بھی نہیں پورے 80 کوڑے مارنے کے بعد اس عورت کا ہاتھ میت سے الگ ہوا.آج ہم تہمت لگاتے وقت ذرا بھی نہیں سوچتے. استغفراللہمہربانی کرکے شئر کریں ۔۔۔۔۔۔ 👌👍🤔🤔🤔🤔اللہ پاک سب مسلم پر اپنی رحمت فرمائے آمینخدا کا واسطہ نصیحت سمجھ کر أگے کم از کم 10 گروپوں میں شیئر کریں۔۔۔اے اللّه ہمارے والدین محترم کے پسینے کا ہر قطرہ جو مجھے پالنے میں گرا دعا ہے کہ وہ جنت 🏞️ میں ان کیلئے ندی بن جائے۔آمین❗ *اگر ہم سوشل میڈیا پر کوئی اسلامی پوسٹ شئیر کرتے ہیں تو اس کا ہر گز یہ مطلب نہیں کہ ہم بہت نیک اور کامل ہونے کا دکھاوا کر رہے۔*بلکہ یہ ایک یاد دہانی ہوتی ہے جو ہم خود کو اور خود سے جڑے ایمانی ساتھیوں کو کراتے ہیں کیونکہ قرآن کہتا ہے فذکّر فأن الذّكري تنفع المؤمنين آپ نصیحت کرتے رہیں یقینًا یہ* *نصیحت ایمان والوں کو نفع دے گی (سورة الذاریات:55)🌼اس پیج پے پہلے اسلامی پوسٹ نہیں ہوئی اگر کی ہے تو کسی بھی دوست نے کوئی لائک کمنٹ نہیں کیا ایسا کیوں کوئی پتا نہیں دین کی پوسٹ کو لائک کمنٹ کے ساتھ شیر بھی کر دیا کرو یہی صدقہ جاریہ ہے جزاك اللّٰه خيرًافیشن زدہ حجاب https://m.facebook.com/story.php?story_fbid=331477502963208&id=100083028834066&mibextid=Nif5ozخواتین کی انڈر گارمنٹس https://m.facebook.com/story.php?story_fbid=331474729630152&id=100083028834066&mibextid=Nif5oozایسا جزیرہ جہاں کوئی ایک مسلمان بھی نہیں https://m.facebook.com/story.php?story_fbid=331590726285219&id=100083028834066&mibextid=Nif5ozشادی کی اقسام https://m.facebook.com/story.php?story_fbid=327259703384988&id=100083028834066&mibextid=Nif5ozخواجہ سرا کی زندگی https://m.facebook.com/story.php?story_fbid=327828626661429&id=100083028834066&mibextid=Nif5ozکہتے ہیں شادی کے بعد عورت کا چہرہ https://m.facebook.com/story.php?story_fbid=230685819709044&id=100083028834066&mibextid=Nif5ozعورت سانپ سے زیادہ خطرناک https://m.facebook.com/story.php?story_fbid=230945399683086&id=100083028834066&mibextid=Nif5ozدنیا کے مشہور ترین فیشن ڈیزائنر https://m.facebook.com/story.php?story_fbid=217557114355248&id=100083028834066&mibextid=Nif5ozعورت برائے فروخت https://m.facebook.com/story.php?story_fbid=236291232481836&id=100083028834066&mibextid=Nif5oozآج کی تلخ حقیقت https://m.facebook.com/story.php?story_fbid=229111393199820&id=100083028834066&mibextid=Nif5oozبیوی کی بہن https://m.facebook.com/story.php?story_fbid=331472599630365&id=100083028834066&mibextid=Nif5ozیورپ میں چار مہینے پہلے https://m.facebook.com/story.php?story_fbid=331474212963537&id=100083028834066&mibextid=Nif5ozاپریل فول کی دردناک حقیقت https://m.facebook.com/story.php?story_fbid=331473806296911&id=100083028834066&mibextid=Nif5ozاتوار کا دن کی مصروفیات https://m.facebook.com/story.php?story_fbid=327497340027891&id=100083028834066&mibextid=Nif5ozکم عمری میں شادی 👫https://m.facebook.com/story.php?story_fbid=331477876296504&id=100083028834066&mibextid=Nif5oz14 اگست https://m.facebook.com/story.php?story_fbid=255918483852444&id=100083028834066&mibextid=Nif5oz
Sunday, 1 December 2024
عورت کی پچھلی شرمگاہ میں جماع کرنے کا کیا حکم ہے، تو یہ کبیرہ گناہ ہے، چاہے حیض کے دنوں میں ہو یا عام دنوں میں، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسا کام کرنے والے پر لعنت کی ہے، اور فرمایا: "ایسا شخص ملعون ہے جو عورت کی پچھلی شرمگاہ میں جماع کرتا ہے" امام احمد 2/479 نے اسے روایت کیااور یہ حدیث صحيح الجامع 5865 میں بھی ہے۔بلکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے یہاں تک فرمایا: (جس نے حائضہ سے جماع کیا یا بیوی کی پچھلی شرمگاہ میں جماع کیا یا کسی کاہن کے پاس آیا تو اس محمد پر نازل شدہ -قرآن- سے کفر کیا) ترمذی نے اسے 1(/243) روایت کیا ہے اور یہ حدیث صحيح الجامع 5918 میں بھی موجود ہے۔بہت سی فطرتِ سلیمہ کی مالک بیویاں اس بات کا انکار کرتی ہیں، لیکن کچھ شوہر اسے طلاق سے ڈرا دھمکا کر منوا لیتے ہیں، اور کچھ اپنی بیوی کو دھوکہ دیتے ہیں، بیوی شرم وحیا کی وجہ سے اہل علم سے پوچھ نہیں پاتی اور وہ اُسے کہہ دیتا ہے کہ یہ حلال ہے، کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ خاوند کو اپنی بیوی کے ساتھ ہر طرح سے جماع کی اجازت ہے، آگے سے پیچھے سے بشرطیکہ اولاد کی جگہ جماع کیا جائے، اور یہ بات سب کو معلوم ہے کہ پچھلی شرمگاہ پاخانے کی جگہ ہے اولاد کی جگہ نہیں ہے۔اس جرم کا کچھ لوگوں میں سبب یہ ہوتا ہے کہ وہ شادی کے پاک بندھن میں جاہلی اور غیر فطری طریقوں کو داخل کر دیتے ہیں، یا اسکی وجہ ذہن میں گندی فلموں کے مناظر ہوتے ہیں، حالانکہ انہیں ان سب گناہوں سے توبہ کی ضرورت ہے۔یہ بات بھی ذہن نشین رہے کہ یہ کام سراسر حرام ہے، چاہے میاں بیوی دونوں یہ کام کرنے راضی بھی ہوں، اس لئے کہ ان دونوں کی رضا مندی حرام کام کو حلال نہیں بنا سکتی۔علامہ شمس الدین ابن قیم الجوزیہ رحمہ اللہ نے اس فعل کی حرمت کے بارے میں کچھ حکمتیں اپنی کتاب زاد المعاد میں ذکر کی ہیں، آپ کہتےہیں:"دُبر میں جماع کسی نبی کی شریعت میں جائز نہیں ہوا۔۔۔- اور اگر اللہ تعالی نے فرج –آگے والی شرمگاہ- میں حیض کی حالت میں جماع صرف اس لئے حرام کیا ہے کہ عارضی طور پر اس گندگی ہوتی ہے، تو اس کے بارے میں کیا خیال ہے جو ہمیشہ ہی گندگی کی جگہ ہے؟ بلکہ اس میں نقصان بھی ہے کہ اس فعل سے نئی نسل پیدا نہیں ہوگی، اور یہ بھی ممکن ہے کہ لوگ خواتین کی دُبر سے آگے چلتے ہوئے بچوں کے ساتھ بھی غیر فطری کام شروع کردیں۔- عورت کا بھی اپنے خاوند پر حق ہوتا ہے ، اور دبر میں جماع سے اسکی حق تلفی ہوتی ہے، جس سے عورت کی شہوت پوری نہیں ہوتی، اور اسکا مقصود بھی حاصل نہیں ہوتا۔- دبر کو اللہ تعالی نےجماع کیلئے نہیں بنایا، اور نہ ہی اسے اس کام کیلئے تیار کیا ہے، فرج ہی جماع کیلئے پیدا کی گئی ہے،چنانچہ فرج چھوڑ کر دبر میں جماع کرنے والے اللہ کی حکمت اور شریعت دونوں سے باہر نکل جاتے ہیں۔- اس کام سے مرد کو نقصان ہوتا ہے، اسی لئے طبیب حضرات بھی اس سے منع کرتے ہیں، کیونکہ فرج میں پانی جذب کرنے کی صلاحیت ہے، اسی سے مرد کو سکون ملتا ہے، جبکہ دبر میں مکمل پانی جذب کرنے کی صلاحیت نہیں ہے، اور نہ ہی مکمل طور پر پانی دبر میں نکل پاتا ہے، کیونکہ یہ ہے ہی فطرت کے خلاف۔- مرد کا ایک اور اعتبار سے بھی نقصان ہوتا ہے، کہ اسے اس کام کیلئے عجیب غریب قسم کی حرکتیں کرنی پڑتی ہیں، کیونکہ یہ کام ہے ہی فطرت کے خلاف۔- یہ جگہ گندگی اور پاخانے کی ہے ، اور انسان اس جگہ کو اپنے سامنے رکھتا ہے اور گندگی اسکے جسم کو بھی لگ جاتی ہے۔- عورت کیلئے بھی یہ نقصان دہ ہے، کیونکہ یہ فطرتِ سلیم کے بالکل منافی ہے۔- یہ کام کرنے والے اور کروانے والے کے مزاج میں ایسی تبدیلی آتی ہے جسکی اصلاح ممکن نہیں، اگر توبہ کرلے تو شاید اللہ اسکی اصلاح فرمادے۔- یہ کام لعنت کا موجب ، اور اللہ کی ناراضگی کا سبب ہے جس سے اللہ کی نعمتیں زائل اور بندہ عذاب کا مستحق ٹھہرتا ہے، اللہ تعالی ایسا کام کرنے والے سے اعراض فرما لے گا ، اور اسکی طرف رحمت کی نظر سے نہیں دیکھے گا۔ذرا سوچیں! اس کے بعد اسے کس خیر کی امید ہوسکتی ہے، اور کس طرح تکالیف سے بچ سکتا ہے، انسان کی زندگی کیسی ہوگی جبکہ اللہ کی لعنت اس پر برستی ہو، اور اللہ اسکی طرف رحمت کی نگاہ سے نہ دیکھے؟!- اس کام سے حیاء کلی طور پر رخصت ہوجاتا ہے، حالانکہ دل کی زندگی حیاء سے ہی ہے، اگر دل سے حیاء ہی مٹ جائے تو گناہوں کو بھی انسان اچھا سمجھنے لگتا ہے، اور اچھی چیزوں کو بُرا جاننے لگتا ہے۔یہاں آکر برائی اس پر مکمل حاوی ہوجاتی ہے۔- اس کام سے انسان اس فطرت سے نکل جاتا ہے جس پر اللہ نے اسے پیدا فرمایا، اور اس میں حیوانیت آجاتی ہے، بلکہ حیوانیت سے بڑھ کر اپنی فطرت کو اُلٹ کر بیٹھتا ہے، اور جب فطرت ہی الٹ جائے تو دل، اُس کے کام ، اور چال چلن سب اُلٹا ہوجاتا ہے، اسی لئے بری چیزیں اسے اچھی لگنے لگتی ہیں ۔۔۔- اس سے انسان میں مذموم قسم کی جرأَت پیدا ہوجاتی ہے، جو کسی اور گناہ سے پیدا نہیں ہوتی۔اللہ کی طرف سے درود و سلام ہوں اس ہستی پر جسکی اتباع اور ہدایت میں کامیابی ہے، اور اس کی مخالفت میں ہلاکت اور تباہی و بربادی ہے"مختصراً ماخوذ از کتاب: روضة المحبين 4/257 – 264مزید وضاحت کیلئے سوال نمبر 6792 ملاحظہ کریں۔اللہ تعالی سے دعا ہے کہ ہم سب کو اپنے دین کی سمجھ عطا فرمائے، اور اسکی حرام کردہ اشیاء کی حدود پر رک جانے کی توفیق دے، وہ سننے والا اور قبول کرنے والا ہے.
Friday, 1 November 2024
کیا بہت زیادہ سیکس سے سپرمز ختم یا مردہ ہوجاتے ہیں؟Can too much sex cause sperm death?اس کا جواب یہ ہے کہ پہلے تو بہت زیادہ یا بہت کم سیکس کی کوئی تعریف یا پیمانہ مقرر نہیں ہے۔ سیکس کی خواہش ہر شخص میں مختلف ہو سکتی ہے اور لوگ روزانہ سے لیکر ہفتے یا مہینے میں چند دفعہ تک ہمبستری کر سکتے ہیں۔ البتہ سپرمز کی پیدائش اور پختگی کا ایک سائیکل جو 70 سے 80 دنوں میں مکمل ہوتا ہے۔ اگر کوئی شخص لمبے عرصے تک روزانہ یا زیادہ بار ہمبستری کرے تو امکان ہے کہ اس میں سپرمز نا پختہ حالت میں ہی آنا شروع ہو جائیں۔ اس سے کچھ اور فرق تو نہیں پڑتا البتہ شادی شدہ اور اولاد کے خواہش مند افراد کے لیے حمل ٹھہرنے کے امکانات کچھ کم ہو سکتے ہیں ۔باقی یاد رکھیں بہت زیادہ سیکس یا مشتزنی سے سپرمز مردہ بالکل نہیں ہوتے،اور نہ ہی کوئی جسمانی یا جنسی بیماری ہوتی ہے ، لیکن سیمن ٹیسٹ میں sperm count کم ہو سکتا ہے، اس لیے سیمن ٹیسٹ کے لیے ڈاکٹر 3 سے 5 دن سیکس گیپ کا کہتے ہیں۔باقی سپرمز مردہ ہونے کی درجنوں وجوہات اور بیماریاں ہوتی ہیں، جو مردانہ بانجھ پن کا سبب بنتی ہیں ، اگر کسی کو شادی کے ایک سال بعد بھی حمل نہ ہو رہا ہو تو پھر مردانہ بانجھ پن کی تشخیص اور علاج کےلئے ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے ۔مردانہ بانجھ پن کی وجوہات: جیسے کہ کروموسوم کی خرابی کا ہونا, وراثتی بانجھ پن کا مسلئہ ہونا، ہارمونز کا مسلئہ ہونا ، کن پیڑے , سوزاک,ذیابیطس, آتشک , شنگرف ,سینکھیا اور تانبہ کا استعمال کرنا , گردوں میں سوزش کا ہونا, varicocele کا ہونا ، ہائی پوٹینسی ادویات کا غلط استعمال کرنا ، مزید سگریٹ نوشی اور شراب بھی وجہ بن سکتی ہے اور تھرائڈ کا مسلئہ بھی اسکا سب بن سکتا ہے۔سپرمز کی نشو ونما کی بے قاعدگیاں:(Sperm abnormalities)1:اولیگو سپرمیا: (Oligospermia)اس میں سپرمز کاؤنٹ 20 ملین سے بھی کم ہو جاتے ہیں ، جو نارمل 40 ملین سے زیادہ ہوتے ہیں، اولیگو سپرمیا کا علاج آسانی سے کیا جا سکتا ہے۔2:۔Pyospermia or leucocytospermiaاس کا مطلب سیمن ٹیسٹ میں پس ( pus cell) زیادہ ہوتی ہے، اسکی عموماً وجہ کوئی انفیکشنز ہو سکتا ہے۔نارمل پس سیلز عموماً 2 سے 4 تک ہو سکتے ہیں۔ اس کا بھی میڈیکل علاج کیا جا سکتا ہے۔ ( اگر کسی مریض کے پس سیلز زیادہ ہوں جیسے 20 اور میڈیسن سے فائدا نہ ہو رہا ہو تو پھر semen culture and sensitivity test کیا جا سکتا ہے، کچھ مریضوں میں پس سیلز کا علاج مشکل بھی ہو سکتا ہے)۔3:Asthenospermia یعنی سپرمز کی حرکت کرنے کی صلاحیت (motility) کم ہونا۔ نارمل سپرم موٹیلیٹی تقریباً 60 پرسنٹ سے زیادہ ہوتی ہے۔اس کا بھی علاج ممکن ہے۔اس میں مریض کو سپرمز کو تقویت پہنچانے والی ادویہ استعمال کروائی جاتی ہیں۔وٹامنز سپلیمنٹ بھی استعمال کیے جا سکتے ہیں۔۔Teratozoospermia:4 ایک ایسی حالت ہے جس کی خصوصیت غیر معمولی سپرم مورفولوجی سے ہوتی ہے۔ جیسے بہت زیادہ سپرم کا سائز، شکل یا ساخت غلط ہو سکتی ہے۔ سپرم سیل کے سر، مڈ پیس، یا دم میں خرابی شامل ہوسکتی ہے۔ اس کی نارمل تعداد 4 پرسنٹ سے زیادہ ہوتی ہے۔ اسکا علاج بھی مشکل ہو سکتا ہے۔5:ایزو سپرمیا: (Azospermia)اس میں سپرمز بالکل نہیں بنتے۔ علاج بہت مشکل ہے۔ ڈاکٹر محض چانس لے کر علاج شروع کراتے ہیں۔لیکن بدقسمتی سے Azospermia کا علاج کافی مشکل ہوتا ہے۔ایسے مریضوں کے لیے زیادہ تر ڈاکٹرز IVF یعنی In vitro fertilization جیسے پروسیجر کے ذریعے حمل ہونے کا کہتے ہیں.آخری ہدایت یہ ہے کہ جنسیات سے متعلق کسی بھی مسلے کی صورت میں خود سے کوئی دوائی استعمال نہ کریں، کیونکہ سیلف میڈیکیشن کرنے کے فائدے کی بجائے بہت سے سائیڈ ایفیکٹ ہو سکتے ہیں۔ بلکہ تشخیص اور علاج کےلئے کسی ڈاکٹر سے رجوع کریں۔ لہذا ٹوٹکوں اور سیلف میڈیکیشن سے پرہیز کریں۔کیونکہ میڈیکل علاج ہر مریض کے مسلئے کی نوعیت کے مطابق مختلف ہوتا ہے۔Regards Dr Akhtar MalikFollow me DrAkhtar Malik
Thursday, 31 October 2024
احتیاطی تدابیر:🚫 1/ اپنے محلے میں رہنے والے ہمسائے کو اپنی ذاتی معلومات نہ دیں اور اس سے تعلقات میں احتیاط رکھیں۔🚫 2/ ڈاکٹر کے پاس تنہا نہ جائیں، کسی کو ساتھ لے جائیں؛ کیونکہ زمانہ خراب ہے اور شیطان چالاک ہے۔🚫 3/ بچوں کے اساتذہ سے حد میں رہ کر تعلق رکھیں۔ بچوں کے والد کو ہی ان سے بات چیت کرنے دیں۔🚫 4/ لباس خریدتے وقت دکان دار سے مختصر بات کریں۔ وہ لباس کے بارے میں تبصرہ نہ کرے اور آپ اپنی پسند کے مطابق خریداری کریں۔🚫 5/ کسی بھی دوست کے شوہر کے ساتھ قریب تعلق نہ رکھیں؛ یہ فتنے کا دروازہ کھول سکتا ہے۔🚫 6/ وہ سرکاری یا غیر سرکاری ملازم جس نے آپ کا کوئی کام کیا ہو، بار بار رابطہ نہ کرے۔ شکریہ ادا کریں اور بات ختم کریں۔🚫 7/ کسی دکاندار یا سبزی والے سے ہنسی مذاق نہ کریں۔ خریداری کریں اور چلی جائیں۔🚫 8/ جِم میں مرد کوچ سے دور رہیں۔ خواتین کے لیے مخصوص جِم میں جائیں تاکہ احتیاط رہے۔🚫 9/ بیٹے کے کوچ سے رابطہ والد یا بھائی کے ذریعے رکھیں؛ آپ براہ راست تعلق نہ بنائیں۔🚫 10/ اگر کوئی دوست آپ کو غلط باتوں میں ملوث کرنے کی کوشش کرے تو دوری اختیار کریں؛ ایسی دوستی سے نجات بہتر ہے۔🚫 11/ ایسا شوہر یا بیوی منتخب کریں جو اللہ سے ڈرنے والا ہو، اپنی عزت کا محافظ ہو اور حدودِ شریعت میں رہ کر زندگی گزارے۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا فرمان ہے: "جب تمہارے پاس ایسا شخص رشتہ لے کر آئے جس کا دین اور اخلاق تمہیں پسند ہو تو اس کا نکاح کرو"۔اور آپ نے فرمایا: "عورت سے چار چیزوں کی بنیاد پر نکاح کیا جاتا ہے: مال، حسن، حسب و نسب اور دین۔ تو دین دار کو ترجیح دو۔"
یہودیوں کے بارے میں مکمل تفصیل فراہم کرنے کے لئے ہم ان کی تاریخ کے اہم ادوار اور مقامات کا احاطہ کریں گے جہاں انہوں نے قیام کیا۔1. ابتدائی اصلآغاز: یہودیوں کا اصل مشرق وسطیٰ سے تعلق رکھتا ہے، خاص طور پر میسوپوٹامیہ (موجودہ عراق) سے۔ یہ مانا جاتا ہے کہ حضرت ابراہیم یہودی، عیسائی اور اسلامی مذاہب کے روحانی پیشوا تھے۔کنعان کی طرف ہجرت: تورات کے مطابق، یہودی کنعان (موجودہ فلسطین) کی طرف منتقل ہوئے اور وہاں قیام پذیر ہوئے۔2. فلسطین میں بستی اور بادشاہت کا قیامیہودی بادشاہت: انہوں نے فلسطین میں مملکت اسرائیل اور یہوداہ کی بنیاد رکھی، جو تقریباً دسویں صدی قبل مسیح میں قائم ہوئیں۔ بعد میں یہ سلطنت تقسیم ہوگئی، اور اسرائیل کی مملکت آشوریوں کے ہاتھوں (722 قبل مسیح) اور یہوداہ بابل کے ہاتھوں (586 قبل مسیح) تباہ ہوگئی۔پہلی جلاوطنی: پہلے ہیکل کی تباہی کے بعد یہودیوں کو بابل (موجودہ عراق) میں جلاوطن کر دیا گیا۔1. اسرائیلآبادی: اسرائیل میں یہودیوں کی آبادی تقریباً 7 ملین کے قریب ہے، جو یہودیوں کی سب سے بڑی کمیونٹی ہے۔ یہاں یہودی اکثریت میں ہیں اور ملک کو یہودی ریاست کے طور پر قائم کیا گیا ہے۔رہائشی صورتحال: اسرائیل میں رہائش پذیر یہودی اسرائیلی معاشرے میں ثقافتی اور مذہبی لحاظ سے متنوع ہیں، جن میں اشکنازی، سفاردی اور مزراحی یہودی شامل ہیں۔2. ریاستہائے متحدہ امریکہآبادی: امریکہ میں تقریباً 5.7 ملین یہودی رہتے ہیں، جو اسرائیل کے بعد سب سے بڑی یہودی کمیونٹی ہے۔رہائشی صورتحال: امریکی یہودی آزاد ماحول میں مختلف گروپوں میں منقسم ہیں، جیسے آرتھوڈوکس، کنزرویٹو، اور رفارم یہودی۔ امریکہ میں یہودی کمیونٹی مستحکم ہے اور وہاں نئے گروہ بنتے رہتے ہیں۔3. فرانسآبادی: فرانس میں تقریباً 4.5 لاکھ یہودی آباد ہیں، جو یورپ میں سب سے بڑی یہودی برادری ہے۔رہائشی صورتحال: فرانس میں یہودی کمیونٹی کو بعض اوقات اینٹی سیمٹزم کا سامنا رہتا ہے، جس کے باعث کچھ یہودی اسرائیل یا دوسرے ممالک کی طرف ہجرت کرتے ہیں۔4. کینیڈاآبادی: کینیڈا میں تقریباً 3 لاکھ یہودی ہیں، جو زیادہ تر ٹورنٹو اور مونٹریال میں آباد ہیں۔رہائشی صورتحال: کینیڈا میں یہودی ایک محفوظ اور خوشحال زندگی بسر کرتے ہیں اور وہاں ان کی آبادی میں استحکام ہے۔5. برطانیہآبادی: برطانیہ میں تقریباً 2.9 لاکھ یہودی آباد ہیں، جو زیادہ تر لندن میں رہتے ہیں۔رہائشی صورتحال: برطانیہ میں یہودی کمیونٹی نے مستحکم معاشرتی حیثیت حاصل کر لی ہے، مگر کچھ افراد نے اینٹی سیمٹزم کی وجہ سے ہجرت کا فیصلہ بھی کیا ہے۔6. ارجنٹیناآبادی: ارجنٹینا میں تقریباً 2 لاکھ یہودی ہیں، جو لاطینی امریکہ میں سب سے بڑی یہودی برادری ہے۔رہائشی صورتحال: ارجنٹینا میں یہودی معاشرتی اور اقتصادی طور پر خوشحال ہیں، مگر سیاسی عدم استحکام کے باعث بعض نے اسرائیل یا دیگر ممالک کا رخ کیا۔7. جرمنیآبادی: جرمنی میں تقریباً 1 لاکھ 20 ہزار یہودی ہیں۔رہائشی صورتحال: جرمنی کی یہودی کمیونٹی نے دوسری جنگ عظیم کے بعد دوبارہ قدم جمانا شروع کیا اور حالیہ برسوں میں روسی یہودی پناہ گزینوں کی آمد سے کمیونٹی میں اضافہ ہوا ہے۔8. برازیلآبادی: برازیل میں تقریباً 90 ہزار یہودی ہیں، جو زیادہ تر ریو ڈی جنیرو اور ساؤ پالو میں رہتے ہیں۔رہائشی صورتحال: برازیل میں یہودی مجموعی طور پر محفوظ ہیں، مگر کچھ اقتصادی وجوہات کی بنا پر اسرائیل یا امریکہ کی طرف ہجرت کرتے ہیں۔9. جنوبی افریقہآبادی: جنوبی افریقہ میں تقریباً 70 ہزار یہودی ہیں۔رہائشی صورتحال: یہاں کی یہودی کمیونٹی ماضی میں بڑی تھی مگر بڑھتے ہوئے تشدد اور عدم استحکام کے باعث کافی افراد نے ہجرت کی۔10. دیگر ممالکروس: 1 لاکھ یہودی، اکثر ماسکو اور سینٹ پیٹرزبرگ میں رہائش پذیر ہیں۔ روس میں ہجرت کا رجحان زیادہ ہے۔آسٹریلیا: تقریباً 1 لاکھ یہودی، جن میں سے زیادہ تر سڈنی اور میلبرن میں رہتے ہیں۔دیگر: دنیا بھر میں اسرائیل اور امریکہ کے علاوہ بھی چھوٹی یہودی کمیونٹیز ہیں، مگر وہ بنیادی طور پر انہی دو ممالک میں مرکوز ہیں۔ہجرت اور مستقبل کی سمتیںحالیہ برسوں میں یہودیوں کا رجحان اسرائیل اور امریکہ کی طرف بڑھا ہے۔ اسرائیل میں اکثر یہودی واپس آکر بستی ہیں (جسے علیاہ کہا جاتا ہے)، جبکہ امریکہ میں تعلیم، روزگار اور سماجی استحکام کے باعث یہودی رہائش اختیار کرتے ہیں۔ بہت سی کمیونٹیز اپنے ممالک میں استحکام کو ترجیح دیتی ہیں، جبکہ کچھ خاص حالات یا اینٹی سیمٹزم کے پیش نظر ہجرت کا فیصلہ کرتی ہیں۔اب میں ایک تصویر بناتا ہوں جس میں یہودی مختلف ممالک میں اپنی بستیوں کے مقامات اور ہجرت کے راستے دکھائے جائیں ۔
Tuesday, 15 October 2024
بنی نوع انسان میں بچوں کی پیدائش کا عمل اور مختلف خصوصیات رکھنے والے بچوں کی اقسام 👈 پیدائش ایک میل کے اندر جتنے X سپرمز /کرو موسومز ہوتے ہیں اتنے ہی Y سپرمز بھی ہوتے ہیں۔ ایک وقت میں ایک صحت مند میل میں چالیس ملین سے لیکر سو ملین تک سپرمز پیدا ہوتے ہیں۔ اور جب یہ سپرمز فی میل کی اندام نہانی ( vagina ) میں داخل ہوتے ہیں تو ان سپرمز کے درمیان دوڑ شروع ہو جاتی ہے کہ پہلے انڈے تک کون پہنچے گا۔ کچھ بچارے کمزور سپرمز تو رستے میں ہی مر جاتے ہیں اور جو صحت مند سپرمز ہوتے ہیں ان کے درمیان دوڑ لگی رہتی ہے۔ اور جو سپرم پہلے انڈے تک پہنچتا ہے وہ جیت جاتا ہے اور انڈا فرٹیلائزر ہو جاتا ہے۔اور حمل کا مرحلہ شروع ہوجاتا ہے۔👈ایکس،وائی X,Y کروموسومز انسان میں 23 کروموسومز کے جوڑے پائے جاتے ہیں اور ہر جوڑا دو کرومیٹین پر مشتمل ہوتا ہے۔ یعنی مجموعی طور پر 46 کرومیٹین پائے جاتے ہیں۔ کرومیٹین کی شکل کو دیکھا جائے تو یہ انگریزی زبان کے حروف X اور Y سے ملتے جلتے ہوتے ہیں اس لئے ان کو XاورYکرومیٹین کہا جاتا ہے۔مرد کے جسم میں XY کروموسومز پائے جاتے ہیں۔ جبکہ عورت کے جسم میں صرف XXکروموسوم پائے جاتے ہیں۔👈 جنس کا تعین اگر میل کی طرف سے سپرم کا ایکس فی میل کے ایکس سپرم سے ملاپ کرتا ہے۔تو لڑکی پیدا ہوتی ہے۔مطلبXXایسی طرح اگر مرد کا وائی سپرم عورت کے ایکس سپرم سے ملتا ہے۔تو لڑکا پیدا ہوگا۔یعنی XY.👈 ہیجڑے / کھدڑے یا Transgender بعض اوقات مردوں میں ایک زائد کرومیٹین Xپیدا ہو جاتا ہے اور اس طرح اس انسانی جسم میں 46کی بجائے 47 کرومیٹین پائے جاتے ہیں اور نتیجتاً 23واں بننے والا جوڑا XXYکی شکل میں سامنے آتا ہے جس سے ایک ابنارمیلٹی پیدا ہوتی ہے جس کو سائنسی زبان میں 47، XXYاور انگریزی میں Transgender کہتے ہیں۔👈ڈاؤن سنڈروم یا منگول بچے زائیگوٹ میں 46 کروموسوم ہونا نارمل ہے۔ مگر ڈاؤن سنڈروم میں کروموسوم نمبر 21 جب اپنے مخالف سمت سے آنے والے دوست نمبر 21 سے ملتا ہے۔ تو جنیٹک میوٹیشن (تنوع) کی وجہ سے یہ دو کی بجائے 3 کروموسوم بن جاتے ہیں۔ اسے ٹرائی سومی یا T21 بھی کہتے ہیں۔ اب زندگی کے ابتدائی واحد سیل یا خلیے میں 46 کی بجائے 47 کروموسوم ہو گئے۔ یہ سیل سٹیم سیل یا بنیادی خلیہ ہوتا ہے۔ جو آگے تقسیم در تقسیم ہو کر دیگر سیل بناتا ہے۔ ہر بننے والے سیل میں یہ کروموسوم 47 ہی بنتے چلے جاتے ہیں۔ اور نتیجتاً پیدا ہونے والا بچہ کچھ مختلف جسمانی شکل و ساخت کے ساتھ پیدا ہوتا ہے۔جسکو ڈاؤن سنڈروم کہتے ہیں۔👈جڑواں بچے عالمی سطح پر جڑواں بچوں کی پیدائش کی شرح تقریباً 12 فی ہزار پیدائش ہے لیکن سائنسی مطالعات اور ہسپتال کے ریکارڈ کے مطابق افریقہ میں یہ شرح 50 فی ہزار پیدائش کے قریب ہے۔جڑواں بچوں کی اس کثرت کی مختلف وجوہات بیان کی جاتی ہیں۔ بہت سے مقامی لوگ اسے غذا سے منسوب کرتے ہیں، خاص طور پر بھنڈی کے پتوں یا شکرقندی اور آملہ (کیساوا کے آٹے) سے تیار کردہ الیسا سوپ کو وجہ قرار دیتے ہیں۔لیکن بچوں کی پیدائش کے ماہرین اور دیگر رہائشی اس نظریہ پر سوال اٹھاتے ہوئے کہتے ہیں کہ خوراک اور جڑواں بچوں کی زیادہ شرح کے درمیان کوئی ثابت شدہ تعلق کیوں کرہوسکتا ہے۔کچھ سائنس دان جینیاتی عوامل کا مطالعہ کر رہے ہیں، ایک سے زائد سپرم کی موجودگی اور سپرم سے ملاپ ہونا۔ عام طور پر عورت کی ایک ماہواری کے بعد ایک ہی انڈا پیدا ہوتا ہے، مگر کبھی کبھی ایک ساتھ ایک سے زائد انڈے خارج ہوجاتے ہیں، اور پھر جب یہ ایک سے زائد انڈے علیحدہ علیحدہ سپرم سے ملاپ کرتے ہیں تو ایک سے زائد بچے وجود میں اتے ہیں۔ ایسے بچوں کو faternal twins کہا جاتا ہے۔یہ بچے اگر چہ جوڑواں ہونگے مگر ہمشکل نہیں۔👈ہمشکل بچے ایک بیضہ سپرم سے ملاپ کرتا ہے، جس سے زائیگوٹ بنتا ہے اور پھر اس زائیگوٹ میں تقسیم کا عمل شروع ہوجاتا ہے، اور کبھی کبھی یہ تقسیم کےدوران زائیگوٹ دو یا دو سے زیادہ حصوں میں ٹوٹ جاتا ہے اور ہر حصے سے ایک بچے کا وجود بنتا ہے، ایسے جڑواں بچوں کو monozygotic twins کہا جاتا ہے, اور یہ ہم شکل ہوتے ہیں۔۔۔۔ نوٹ۔ اس تحریر کے کچھ حصے ماخوذ شدہ ہیں ۔ تحریر و ترتیب ذی شان اسلم
Subscribe to:
Posts (Atom)