Friday, 1 November 2024
کیا بہت زیادہ سیکس سے سپرمز ختم یا مردہ ہوجاتے ہیں؟Can too much sex cause sperm death?اس کا جواب یہ ہے کہ پہلے تو بہت زیادہ یا بہت کم سیکس کی کوئی تعریف یا پیمانہ مقرر نہیں ہے۔ سیکس کی خواہش ہر شخص میں مختلف ہو سکتی ہے اور لوگ روزانہ سے لیکر ہفتے یا مہینے میں چند دفعہ تک ہمبستری کر سکتے ہیں۔ البتہ سپرمز کی پیدائش اور پختگی کا ایک سائیکل جو 70 سے 80 دنوں میں مکمل ہوتا ہے۔ اگر کوئی شخص لمبے عرصے تک روزانہ یا زیادہ بار ہمبستری کرے تو امکان ہے کہ اس میں سپرمز نا پختہ حالت میں ہی آنا شروع ہو جائیں۔ اس سے کچھ اور فرق تو نہیں پڑتا البتہ شادی شدہ اور اولاد کے خواہش مند افراد کے لیے حمل ٹھہرنے کے امکانات کچھ کم ہو سکتے ہیں ۔باقی یاد رکھیں بہت زیادہ سیکس یا مشتزنی سے سپرمز مردہ بالکل نہیں ہوتے،اور نہ ہی کوئی جسمانی یا جنسی بیماری ہوتی ہے ، لیکن سیمن ٹیسٹ میں sperm count کم ہو سکتا ہے، اس لیے سیمن ٹیسٹ کے لیے ڈاکٹر 3 سے 5 دن سیکس گیپ کا کہتے ہیں۔باقی سپرمز مردہ ہونے کی درجنوں وجوہات اور بیماریاں ہوتی ہیں، جو مردانہ بانجھ پن کا سبب بنتی ہیں ، اگر کسی کو شادی کے ایک سال بعد بھی حمل نہ ہو رہا ہو تو پھر مردانہ بانجھ پن کی تشخیص اور علاج کےلئے ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے ۔مردانہ بانجھ پن کی وجوہات: جیسے کہ کروموسوم کی خرابی کا ہونا, وراثتی بانجھ پن کا مسلئہ ہونا، ہارمونز کا مسلئہ ہونا ، کن پیڑے , سوزاک,ذیابیطس, آتشک , شنگرف ,سینکھیا اور تانبہ کا استعمال کرنا , گردوں میں سوزش کا ہونا, varicocele کا ہونا ، ہائی پوٹینسی ادویات کا غلط استعمال کرنا ، مزید سگریٹ نوشی اور شراب بھی وجہ بن سکتی ہے اور تھرائڈ کا مسلئہ بھی اسکا سب بن سکتا ہے۔سپرمز کی نشو ونما کی بے قاعدگیاں:(Sperm abnormalities)1:اولیگو سپرمیا: (Oligospermia)اس میں سپرمز کاؤنٹ 20 ملین سے بھی کم ہو جاتے ہیں ، جو نارمل 40 ملین سے زیادہ ہوتے ہیں، اولیگو سپرمیا کا علاج آسانی سے کیا جا سکتا ہے۔2:۔Pyospermia or leucocytospermiaاس کا مطلب سیمن ٹیسٹ میں پس ( pus cell) زیادہ ہوتی ہے، اسکی عموماً وجہ کوئی انفیکشنز ہو سکتا ہے۔نارمل پس سیلز عموماً 2 سے 4 تک ہو سکتے ہیں۔ اس کا بھی میڈیکل علاج کیا جا سکتا ہے۔ ( اگر کسی مریض کے پس سیلز زیادہ ہوں جیسے 20 اور میڈیسن سے فائدا نہ ہو رہا ہو تو پھر semen culture and sensitivity test کیا جا سکتا ہے، کچھ مریضوں میں پس سیلز کا علاج مشکل بھی ہو سکتا ہے)۔3:Asthenospermia یعنی سپرمز کی حرکت کرنے کی صلاحیت (motility) کم ہونا۔ نارمل سپرم موٹیلیٹی تقریباً 60 پرسنٹ سے زیادہ ہوتی ہے۔اس کا بھی علاج ممکن ہے۔اس میں مریض کو سپرمز کو تقویت پہنچانے والی ادویہ استعمال کروائی جاتی ہیں۔وٹامنز سپلیمنٹ بھی استعمال کیے جا سکتے ہیں۔۔Teratozoospermia:4 ایک ایسی حالت ہے جس کی خصوصیت غیر معمولی سپرم مورفولوجی سے ہوتی ہے۔ جیسے بہت زیادہ سپرم کا سائز، شکل یا ساخت غلط ہو سکتی ہے۔ سپرم سیل کے سر، مڈ پیس، یا دم میں خرابی شامل ہوسکتی ہے۔ اس کی نارمل تعداد 4 پرسنٹ سے زیادہ ہوتی ہے۔ اسکا علاج بھی مشکل ہو سکتا ہے۔5:ایزو سپرمیا: (Azospermia)اس میں سپرمز بالکل نہیں بنتے۔ علاج بہت مشکل ہے۔ ڈاکٹر محض چانس لے کر علاج شروع کراتے ہیں۔لیکن بدقسمتی سے Azospermia کا علاج کافی مشکل ہوتا ہے۔ایسے مریضوں کے لیے زیادہ تر ڈاکٹرز IVF یعنی In vitro fertilization جیسے پروسیجر کے ذریعے حمل ہونے کا کہتے ہیں.آخری ہدایت یہ ہے کہ جنسیات سے متعلق کسی بھی مسلے کی صورت میں خود سے کوئی دوائی استعمال نہ کریں، کیونکہ سیلف میڈیکیشن کرنے کے فائدے کی بجائے بہت سے سائیڈ ایفیکٹ ہو سکتے ہیں۔ بلکہ تشخیص اور علاج کےلئے کسی ڈاکٹر سے رجوع کریں۔ لہذا ٹوٹکوں اور سیلف میڈیکیشن سے پرہیز کریں۔کیونکہ میڈیکل علاج ہر مریض کے مسلئے کی نوعیت کے مطابق مختلف ہوتا ہے۔Regards Dr Akhtar MalikFollow me DrAkhtar Malik
Subscribe to:
Posts (Atom)